رواں سال ریلیز ہونے والی تمام فلمیں باکس آفس پر ناکام ہوگئیں
پاکستانی اداکاروں پر عکسبند بھارتی فلموں کے آئٹم سانگ بھی فلم بینوں کو متاثر نہ کرسکے
MULTAN:
سال رواں میں نمائش کے لیے پیش کی جانیوالی پاکستانی فلمیں باکس آفس پر فلاپ ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق سال رواں کے پہلے پانچ ماہ میں ''پینڈو پرنس'' ، '' جان توں پیارا'' ، '' مکھن گجر'' ، '' دنیا'' ، ''رانجھے ہتھ گنڈاسہ'' ،''لفنگا'' اور پچھلے ہفتہ ''اعتبار'' نمائش کی گئی جن میں اسٹیج اور فلم کے چند ایک معروف ناموں کے علاوہ اکثریت غیر معروف فنکاروں کے ساتھ بنائی تھی۔ ان فلموں کو فلم بینوں نے غیر معیاری اسکرپٹ، میوزک ، کمزور ڈائریکشن ، پروڈکشن کی وجہ سے مسترد کر دیا جس سے سینماؤں اورڈسٹری بیوٹرز کو بھی مالی نقصان ہوا ہے۔
فلم بینوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ہنی سنگھ کے مقبول عام فلمی گیت '' پانی پانی'' اور ''چار بوتل واڈکا'' پاکستانی فنکاروں پر شوٹ کرکے شامل کیے گئے جن میں ''پانی پانی'' اداکارہ ماہ نور ، افتخار ٹھاکر اور ''چار بوتل واڈکا'' فلم اعتبار میں حسن مراد اور کرینہ جان پر بولڈ انداز میں عکسبند کیے گئے مگر اس کے باوجود مذکورہ فلمیں فلم بینوں کی توجہ حاصل نہ کرسکیں۔ سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی فلمیں فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے زہر قاتل ثابت ہونگی اس لیے سینما آنرز سمیت فلم انڈسٹری کے لوگوں پر ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ غیر معیاری فلم میکنگ کی حوصلہ شکنی کریں۔
سال رواں میں نمائش کے لیے پیش کی جانیوالی پاکستانی فلمیں باکس آفس پر فلاپ ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق سال رواں کے پہلے پانچ ماہ میں ''پینڈو پرنس'' ، '' جان توں پیارا'' ، '' مکھن گجر'' ، '' دنیا'' ، ''رانجھے ہتھ گنڈاسہ'' ،''لفنگا'' اور پچھلے ہفتہ ''اعتبار'' نمائش کی گئی جن میں اسٹیج اور فلم کے چند ایک معروف ناموں کے علاوہ اکثریت غیر معروف فنکاروں کے ساتھ بنائی تھی۔ ان فلموں کو فلم بینوں نے غیر معیاری اسکرپٹ، میوزک ، کمزور ڈائریکشن ، پروڈکشن کی وجہ سے مسترد کر دیا جس سے سینماؤں اورڈسٹری بیوٹرز کو بھی مالی نقصان ہوا ہے۔
فلم بینوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ہنی سنگھ کے مقبول عام فلمی گیت '' پانی پانی'' اور ''چار بوتل واڈکا'' پاکستانی فنکاروں پر شوٹ کرکے شامل کیے گئے جن میں ''پانی پانی'' اداکارہ ماہ نور ، افتخار ٹھاکر اور ''چار بوتل واڈکا'' فلم اعتبار میں حسن مراد اور کرینہ جان پر بولڈ انداز میں عکسبند کیے گئے مگر اس کے باوجود مذکورہ فلمیں فلم بینوں کی توجہ حاصل نہ کرسکیں۔ سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی فلمیں فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے زہر قاتل ثابت ہونگی اس لیے سینما آنرز سمیت فلم انڈسٹری کے لوگوں پر ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ غیر معیاری فلم میکنگ کی حوصلہ شکنی کریں۔