سروگیٹ ایڈورٹائزنگ فرنچائزز ناتا توڑنے پر آمادہ
بورڈ بھی سیریز میں ایسااسپانسر نہ رکھے، میٹنگ میں بات، 14دسمبر کو ڈرافٹ
پی ایس ایل فرنچائزز سروگیٹ ایڈورٹائزنگ سے ناتا توڑنے پر آمادہ ہو گئیں۔
پی ایس ایل کی گورننگ کونسل کا اجلاس گذشتہ روز پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف کی زیر صدارت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوا، اس میں تمام 6 فرنچائزز کے نمائندوں اور بورڈ حکام نے شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ تمام ٹیموں نے سروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر پابندی کو تسلیم کر لیا، البتہ انھوں نے پی سی بی سے کہا کہ وہ بھی باہمی سیریز میں ایسی کسی کمپنی کو اسپانسر نہ بنائے، آئندہ سال نویں ایڈیشن کی میزبانی پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی، کئی فرنچائز اور بعض بورڈ حکام الیکشن کی وجہ سے لیگ کا آغاز یو اے ای سے کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل9؛ سیروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر دروازے مکمل بند
میٹنگ میں دلچسپ صورتحال سامنے آئی جب فرنچائزز اور بورڈ دونوں نے لیگ کو باہر لے جانے کا فیصلہ ایک دوسرے پر ڈالنے کی کوشش کی، اخراجات اور سیکیورٹی معاملات پر بھی بات ہوئی، اس حوالے سے وزارت داخلہ کو خط لکھ کر رہنمائی پر اتفاق کیا گیا، اس کے بعد اضافی اخراجات کا جائزہ لیا جائے گا۔
بعض آفیشلز نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ تاخیر کی صورت میں کہیں شیڈول آئی پی ایل سے متصادم نہ ہو جائے، اس سے بڑے کھلاڑیوں کو راغب کرنے میں دشواری ہوگی،البتہ بورڈ نے یقین ظاہر کیا کہ ایسی نوبت نہیں آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل9 ایڈیشن کی تاریخ کیلیے حکومت سے مشورہ کرنے کا فیصلہ
یہ بات بھی ہوئی کہ اگر لیگ ملک میں کرانا ہے تو چار کے بجائے کم وینیوز پر میچز کا انعقاد کریں تاکہ سیکیورٹی انتظامات میں آسانی ہو، اس حوالے سے حکومتی ہدایات پر ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
پی ایس ایل 8 میں بڑی تعداد میں مفت ٹکٹس تقسیم کیے گئے تھے، ایک فرنچائز اونر نے بورڈ سے کہا کہ اگر اب بھی ایسا کرنا ہے تو بورڈ وہ ٹکٹ پہلے خود خریدے تاکہ ہمیں نقصان نہ ہو۔ میٹنگ میں پی ایس ایل ڈرافٹ 14 دسمبر کو لاہور میں کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
پی ایس ایل فرنچائزز نے بورڈ سے کہا کہ میڈیا رائٹس کی فروخت کے عمل کو تیز کیا جائے،اس حوالے سے بڈز کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔
پی ایس ایل کی گورننگ کونسل کا اجلاس گذشتہ روز پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف کی زیر صدارت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوا، اس میں تمام 6 فرنچائزز کے نمائندوں اور بورڈ حکام نے شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ تمام ٹیموں نے سروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر پابندی کو تسلیم کر لیا، البتہ انھوں نے پی سی بی سے کہا کہ وہ بھی باہمی سیریز میں ایسی کسی کمپنی کو اسپانسر نہ بنائے، آئندہ سال نویں ایڈیشن کی میزبانی پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی، کئی فرنچائز اور بعض بورڈ حکام الیکشن کی وجہ سے لیگ کا آغاز یو اے ای سے کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل9؛ سیروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر دروازے مکمل بند
میٹنگ میں دلچسپ صورتحال سامنے آئی جب فرنچائزز اور بورڈ دونوں نے لیگ کو باہر لے جانے کا فیصلہ ایک دوسرے پر ڈالنے کی کوشش کی، اخراجات اور سیکیورٹی معاملات پر بھی بات ہوئی، اس حوالے سے وزارت داخلہ کو خط لکھ کر رہنمائی پر اتفاق کیا گیا، اس کے بعد اضافی اخراجات کا جائزہ لیا جائے گا۔
بعض آفیشلز نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ تاخیر کی صورت میں کہیں شیڈول آئی پی ایل سے متصادم نہ ہو جائے، اس سے بڑے کھلاڑیوں کو راغب کرنے میں دشواری ہوگی،البتہ بورڈ نے یقین ظاہر کیا کہ ایسی نوبت نہیں آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل9 ایڈیشن کی تاریخ کیلیے حکومت سے مشورہ کرنے کا فیصلہ
یہ بات بھی ہوئی کہ اگر لیگ ملک میں کرانا ہے تو چار کے بجائے کم وینیوز پر میچز کا انعقاد کریں تاکہ سیکیورٹی انتظامات میں آسانی ہو، اس حوالے سے حکومتی ہدایات پر ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
پی ایس ایل 8 میں بڑی تعداد میں مفت ٹکٹس تقسیم کیے گئے تھے، ایک فرنچائز اونر نے بورڈ سے کہا کہ اگر اب بھی ایسا کرنا ہے تو بورڈ وہ ٹکٹ پہلے خود خریدے تاکہ ہمیں نقصان نہ ہو۔ میٹنگ میں پی ایس ایل ڈرافٹ 14 دسمبر کو لاہور میں کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
پی ایس ایل فرنچائزز نے بورڈ سے کہا کہ میڈیا رائٹس کی فروخت کے عمل کو تیز کیا جائے،اس حوالے سے بڈز کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔