سندھ ہائیکورٹ کا اسکیم 33 میں ٹیچرز سوسائٹی کی زمین پر قائم گوٹھ مسمار کرنے کا حکم

40 ایکڑ زمین خالی کرانی ہے، علاقے کا محاصرہ کرکے آپریشن کرنا پڑے گا، ایس ایس پی ایسٹ

فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے اسکیم 33 میں ٹیچرز سوسائٹی کی زمین پر قائم نیو غریب آباد گوٹھ مسمار کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گلزار ہجری اسکیم 33 میں کراچی کالج ٹیچرز سوسائٹی کی زمین پر گوٹھ آباد کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے سوسائٹی کی زمین پر قائم نیو غریب آباد گوٹھ مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ، ڈی سی ایسٹ اور دیگر کو گوٹھ مسمار کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ حکومت نے 1983 میں گلزار ہجری اسکیم 33 میں کراچی کالج ٹیچرز سوسائٹی کیلئے زمین الاٹ کی تھی جس پر 2012 میں غیر قانونی طور پر حکومت نے نیو غریب آباد گوٹھ بنا دیا۔ سوسائٹی کی زمین پر قبضہ ختم کراکر اصل مالکان کے حوالے کرنے کا حکم دیا جائے۔


ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر نے بتایا کہ غیر ملکیوں کی بے دخلی کے لیے ملک گیر مہم جاری ہے۔ ہم سب اس مہم میں مصروف ہیں، آپریشن کے لیے مدت بڑھائی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم ٹائم بھی بڑھائیں اگر ایک انچ بھی خالی کرائیں مگر ایک مہینے میں آکر رپورٹ پیش کریں۔ اب تک سوسائٹی کی زمین خالی کیوں نہیں کرائی گئی؟۔

ڈی سی ایسٹ نے کہا کہ 40 ایکڑ زمین خالی کرانی ہے، علاقے کا محاصرہ کرکے آپریشن کرنا پڑے گا۔ لوگ آباد ہیں فیملیاں اور بچے بھی ہیں۔ محاصرہ کرنے سے پہلے دفعہ 144 لگانا پڑے گی جس کے لیے محکمہ داخلہ سندھ سے رجوع کیا گیا ہے۔

جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیے کہ ہمیں یہ مت بتائیں کہ فلاں کو خط لکھا ہے اور فلاں کو خط لکھیں گے۔ عدالت کا حکم ہے آپ سب کو عملدرآمد کرنا ہوگا۔

ڈی سی ایسٹ نے استدعا کی کہ گھر مسمار کرنے کے لیے بھاری مشینری درکار ہوگی جس کیلئے کے ایم سی کو تعاون کا حکم دیا جائے۔
Load Next Story