شکیل آفریدی کی اہلیہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
سیکیورٹی ایجنسیز کا یہ اختیار نہیں، ای سی ایل پر نام ڈلوانے کی کوئی وجہ بھی نہیں ہے، پشاور ہائی کورٹ
پشاور ہائی کورٹ نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی پاکستانی نژاد امریکی اہلیہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ ڈاکٹر شکیل کی پاکستانی نژاد امریکی اہلیہ عمرانہ شکیل کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عمرانہ شکیل اور ان کے بچوں کا نام ای سی میں ڈال دیا گیا ہے، درخواست گزار کے خلاف کوئی الزام نہیں ہے پھر بھی ان کا اور بچوں کا نام لسٹ میں رکھا ہوا ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ نگران حکومت کے پاس اتنے اختیارات نہیں ہیں نئی حکومت جب آئی گی تو ان کا کیس دیکھے گی، سیکیورٹی ایجنسیز نے ان کا نام ای سی میں رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
جسٹس عبدالشکور نے کہا کہ سیکیورٹی ایجنسیز کہیں گی اور آپ ایک بندے کو ای سی ایل میں ڈال دیں گے؟ سیکیورٹی ایجنسیز کا یہ اختیار تو نہیں ہے، ای سی ایل پر نام ڈالنے کی کوئی وجہ بھی نہیں ہے اور نام ڈال دیا گیا ہے۔
بعدازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی پر ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی موجودگی کی تصدیق کرنے اور یہ اطلاع امریکن سی آئی اے کو دینے کا الزام ہے۔