ایس آئی ایف سی اپیکس کمیٹی نجکاری کا عمل تیز کرنیکی ہدایت
آرمی چیف کا معاشی بحالی کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا عزم
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی اپیکس کمیٹی کا سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات پر اطمینان کا اظہار، خسارے کے شکار سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی کا ساتواں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، نگران کابینہ کے ارکان، نگران صوبائی وزرائے اعلی اور اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے شرکت کی۔
کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ اجلاس میں ایس آئی ایف سی کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف وزارتوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور طے شدہ اہداف کے بروقت حصول میں سہولت کے لیے ہونے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اپیکس کمیٹی نے ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات پر پیش رفت انتہائی اطمینان بخش قرار دے دی اور ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے دوست ممالک سے روابط میں تیزی، سرکاری اور نجی اداروں سے تعاون کے اقدامات کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے 3 ماہ میں پی آئی اے کی نجکاری ناممکن
اپیکس کمیٹی نے سرمایہ کار براداری کے ساتھ مختلف اقدامات کے حوالے سے مؤثر روابط بڑھانے کی بھی تعریف کی، جس کی بدولت ملکی اور غیر ملکی سطح پر منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت میں تیزی واقع ہوئی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمیٹی نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے کی پالیسی اقدمات کا بھی جائزہ لیا۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمیٹی نے خسارے کے شکار سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کا جائزہ لیا اور کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور نجکاری کا عمل مزید تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
اس موقع پر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے تمام متعلقہ اداروں اور اہلکاروں کو ہدایت کی کہ ایس آئی ایف سی کے تحت اقدامات پر بھرپور تعاون اور محنت سے عمل کیا جائے ۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی کا ساتواں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، نگران کابینہ کے ارکان، نگران صوبائی وزرائے اعلی اور اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے شرکت کی۔
کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ اجلاس میں ایس آئی ایف سی کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف وزارتوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور طے شدہ اہداف کے بروقت حصول میں سہولت کے لیے ہونے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اپیکس کمیٹی نے ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات پر پیش رفت انتہائی اطمینان بخش قرار دے دی اور ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے دوست ممالک سے روابط میں تیزی، سرکاری اور نجی اداروں سے تعاون کے اقدامات کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے 3 ماہ میں پی آئی اے کی نجکاری ناممکن
اپیکس کمیٹی نے سرمایہ کار براداری کے ساتھ مختلف اقدامات کے حوالے سے مؤثر روابط بڑھانے کی بھی تعریف کی، جس کی بدولت ملکی اور غیر ملکی سطح پر منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت میں تیزی واقع ہوئی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمیٹی نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے کی پالیسی اقدمات کا بھی جائزہ لیا۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمیٹی نے خسارے کے شکار سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کا جائزہ لیا اور کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور نجکاری کا عمل مزید تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
اس موقع پر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے تمام متعلقہ اداروں اور اہلکاروں کو ہدایت کی کہ ایس آئی ایف سی کے تحت اقدامات پر بھرپور تعاون اور محنت سے عمل کیا جائے ۔