حج مشن سندھ حکومت نے وفاقی وزارت مذہبی امور سے اہم مطالبہ کردیا
صوبائی کوٹے کے باوجود حج مشن میں سرکاری ملازمین کی سعودی عرب میں بطور خادمین تعیناتی میں سندھ کو حصہ نہیں دیا جاتا، خط
حج مشن خدمات کے حوالے سے سندھ حکومت نے وفاقی وزارت مذہبی امور سے اہم مطالبہ کردیا۔
نگراں صوبائی وزیر قانون و مذہبی امور عمر سومرو نے وفاقی وزارت برائے مذہبی امور و ہم آہنگی کو احتجاجی خط لکھا، جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کے ملازمین کوبھی مکہ مدینہ حج مشن خدمات کے لیے تعیناتی میں شامل کیاجائے ۔
انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور اسکیم برائے فلاحی عملہ کے تحت حج مشن میں انتظامی امور کے لیے تعیناتی میں صوبوں کاکوٹامختص ہے ۔ جب صوبائی کوٹہ مختص ہےتوعمل کیوں نہیں ہوتا۔ وفاقی حج مشن میں سرکاری ملازمین کی سعودی عرب میں بطور خادمین تعیناتی میں صوبوں کو حصہ نہیں دیا جاتا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہرسال حج پالیسی کے تحت تقریباً300 سے زائدوفاقی ملازمین فریضہ حج کے دوران حاجیوں کی خدمت کے لیے مکہ اورمدینہ میں تعینات کیے جاتے ہیں، مگر وفاق سندھ سے حاجیوں کی خدمت کے لیے ایک بھی ملازم نہیں بلاتا۔
نگراں صوبائی وزیر نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں آئندہ سال 2024میں زیادہ حجاج فریضہ حج کے لیے جا سکتے ہیں۔حجاج کی زائدتعدادکو مدنظر رکھتے ہوئے حج مشن کے لیے زیادہ ملازمین درکار ہوں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی محکمہ مذہبی امور کے ملازمین کوبھی مکہ مدینہ میں حج مشن کے دوران خدمات کے لیے کی جانی والی تعیناتی میں شامل کیا جائے۔