مہنگائی میں 995 فیصد کا ریکارڈ اضافہ سالانہ شرح بھی 4190 فیصد کی تاریخی سطح پر
گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات مہنگائی میں بڑے پیمانے پر اضافے کی صورت ظاہر ہونا شروع ہوگئے
حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 9.95 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح بھی 41.90 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات مہنگائی میں بڑے پیمانے پر اضافے کی صورت ظاہر ہونا شروع ہوگئے، ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔
حالیہ ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 9.95 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہواہے جبکہ سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح بھی 41.90 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، ملک میں مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ کمانے والا طبقہ متاثر ہوا جس کے لیے مہنگائی کی شرح 45.84 فی صد رہی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے میں 25 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 13 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 13 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے مہنگی ہوئی اشیاء میں گیس سرفہرست ہے جس کی قیمتوں میں 480 فیصد کی شرح کے حساب سے سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔
چائے کی پتی کی قیمتوں میں 8.88 فیصد، دال مسور کی قیمت میں 2.54 فیصد، چکن کی قیمت میں 3.99فیصد، لہسن کی قیمت میں 3.09 فیصد، نمک کی قیمت میں2.93 فیصد، آٹے کی قیمت میں 2.64 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں2.03 فیصد جبکہ آلو کی قیمتوں میں2 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے جن13 اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ان میں سے بجلی کی قیمتوں میں16.06 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں11.16 فیصد، چینی کی قیمتوں میں4.24 فیصد، ڈیزل کی قیمت میں2.15 فیصد، پٹرول کی قیمت میں0.73 فیصد، پیاز کی قیمت میں1.49 فیصد، ویجیٹیبل گھی کی قیمت میں1.39 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمت میں 0.65 فیصد جبکہ گڑ کی قیمت میں0.27 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 35.72 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں40.81فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 45.84فیصد رہی۔
اسی طرح 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 42.94فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 39.67 فیصدرہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات مہنگائی میں بڑے پیمانے پر اضافے کی صورت ظاہر ہونا شروع ہوگئے، ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔
حالیہ ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 9.95 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہواہے جبکہ سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح بھی 41.90 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، ملک میں مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ کمانے والا طبقہ متاثر ہوا جس کے لیے مہنگائی کی شرح 45.84 فی صد رہی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے میں 25 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 13 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 13 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے مہنگی ہوئی اشیاء میں گیس سرفہرست ہے جس کی قیمتوں میں 480 فیصد کی شرح کے حساب سے سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔
چائے کی پتی کی قیمتوں میں 8.88 فیصد، دال مسور کی قیمت میں 2.54 فیصد، چکن کی قیمت میں 3.99فیصد، لہسن کی قیمت میں 3.09 فیصد، نمک کی قیمت میں2.93 فیصد، آٹے کی قیمت میں 2.64 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں2.03 فیصد جبکہ آلو کی قیمتوں میں2 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے جن13 اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ان میں سے بجلی کی قیمتوں میں16.06 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں11.16 فیصد، چینی کی قیمتوں میں4.24 فیصد، ڈیزل کی قیمت میں2.15 فیصد، پٹرول کی قیمت میں0.73 فیصد، پیاز کی قیمت میں1.49 فیصد، ویجیٹیبل گھی کی قیمت میں1.39 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمت میں 0.65 فیصد جبکہ گڑ کی قیمت میں0.27 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 35.72 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں40.81فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 45.84فیصد رہی۔
اسی طرح 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 42.94فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 39.67 فیصدرہی ہے۔