خامنہ ای کا اسرائیل جنگ میں حماس کیساتھ شامل نہ ہونے کا بیان جھوٹی خبر ہے ایرانی میڈیا
حماس رہنما اسامہ حمدان نے رائٹرز کی خبر کو جھوٹا پروپیگنڈا قرار دیا، ایرانی سرکاری میڈیا
ایران کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ایک رہنما نے ان سے گفتگو میں رائٹرز کی اس خبر کو جھوٹا قرار دیا ہے جس میں آیت اللہ خامہ ای کی جانب حماس کی جنگ میں اسرائیل کے خلاف شامل نہ ہونے کا بیان منسوب کیا گیا تھا۔
ایران کے سرکاری میڈیا IRNA کے مطابق حماس کے سیاسی ونگ کے ایک رکن اسامہ حمدان نے خصوصی انٹرویو میں عالمی خبر رساں ادارے ''رائٹرز'' کی غلط معلومات اور جھوٹی خبریں پھیلانے پر شدید مذمت کی ہے۔
اسامہ حمدان نے IRNA نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای اور اسماعیل ہنیہ کے درمیان رواں ماہ کے اوائل میں ہونے والی ملاقات ایران اور حماس کے درمیان مسلسل تعمیری اور اچھے تعلقات کے عین مطابق تھی۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اسامہ حمدان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران اور حماس کے درمیان تعلقات کی نوعیت، فلسطینی کاز، فلسطینی عوام اور اس کی مزاحمت کی حمایت میں ایرانی مؤقف کو سب جانتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران کا اسرائیل سے جنگ میں حماس کے ساتھ شامل ہونے سے انکار؛ رائٹرز کا دعویٰ
اسامہ حمدان نے رائٹرز کی خبر کو جھوٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے متعصب پروپیگنڈے کی دو وجوہات ہوسکتی ہیں۔ اوّل یہ کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنا اور دوم حماس کی کامیابیوں سے توجہ ہٹانا ہے۔
یاد رہے کہ رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں حماس کے عہدیداروں کی جانب سے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے حماس رہنما سے ملاقات میں اسرائیل کے خلاف جنگ میں ایران کے شامل ہونے سے انکار کردیا تھا۔
رائٹرز کے مطابق یہ ملاقات رواں ماہ کے اوائل میں ہوئی تھی جس میں آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ پر واضح کیا تھا کہ چوں کہ 7 اکتوبر کے اسرائیل پر حملے سے ہمیں پیشگی آگاہ نہیں کیا گیا اس لیے ایران براہ راست جنگ میں شامل نہیں ہوگا۔
ایران کے سرکاری میڈیا IRNA کے مطابق حماس کے سیاسی ونگ کے ایک رکن اسامہ حمدان نے خصوصی انٹرویو میں عالمی خبر رساں ادارے ''رائٹرز'' کی غلط معلومات اور جھوٹی خبریں پھیلانے پر شدید مذمت کی ہے۔
اسامہ حمدان نے IRNA نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای اور اسماعیل ہنیہ کے درمیان رواں ماہ کے اوائل میں ہونے والی ملاقات ایران اور حماس کے درمیان مسلسل تعمیری اور اچھے تعلقات کے عین مطابق تھی۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اسامہ حمدان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران اور حماس کے درمیان تعلقات کی نوعیت، فلسطینی کاز، فلسطینی عوام اور اس کی مزاحمت کی حمایت میں ایرانی مؤقف کو سب جانتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ایران کا اسرائیل سے جنگ میں حماس کے ساتھ شامل ہونے سے انکار؛ رائٹرز کا دعویٰ
اسامہ حمدان نے رائٹرز کی خبر کو جھوٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے متعصب پروپیگنڈے کی دو وجوہات ہوسکتی ہیں۔ اوّل یہ کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنا اور دوم حماس کی کامیابیوں سے توجہ ہٹانا ہے۔
یاد رہے کہ رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں حماس کے عہدیداروں کی جانب سے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے حماس رہنما سے ملاقات میں اسرائیل کے خلاف جنگ میں ایران کے شامل ہونے سے انکار کردیا تھا۔
رائٹرز کے مطابق یہ ملاقات رواں ماہ کے اوائل میں ہوئی تھی جس میں آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ پر واضح کیا تھا کہ چوں کہ 7 اکتوبر کے اسرائیل پر حملے سے ہمیں پیشگی آگاہ نہیں کیا گیا اس لیے ایران براہ راست جنگ میں شامل نہیں ہوگا۔