اسٹیٹ بینک نے اسٹریٹجک پلان برائے 2023 ء تا 2028ء جاری کردیا

’’اسٹیٹ بینک وژن 2028ء‘‘ میں مرکزی بینک کا نصب العین، مشن اور اگلے پانچ سال کے لیے متعین کلیدی اہداف بتائے گئے ہیں

فوٹو: فائل

بینک دولت پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے جمعہ کو کراچی میں منعقدہ تقریب میں اسٹیٹ بینک کا اسٹریٹجک پلان برائے 2023ء تا 2028ء''ایس بی پی وژن 2028ء'' جاری کردیا۔

''اسٹیٹ بینک وژن 2028ء'' اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترمیم کے بعد جاری کیا جانے والا پہلا منصوبہ ہے۔ اس میں مرکزی بینک کا نصب العین، مشن اور اگلے پانچ سال کے لیے متعین کلیدی اہداف بتائے گئے ہیں۔ اسٹریٹجک پلان اہم متعلقہ فریقوں کے ساتھ ایک مشاورتی اور جامع عمل کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ ''اسٹیٹ بینک وژن 2028ء'' اسٹیٹ بینک کے اس عزم کا اظہار ہے کہ قیمتوں کا استحکام اورمالی استحکام حاصل کیا جائے گا اور ملک کی پائیدار اقتصادی ترقی میں حصہ لیا جائے گا۔


جمیل احمد نے مزید کہا کہ پلان کی تیاری کے دوران جن امور کو مدِنظر رکھا گیا ہے ان میں معیشت اور مالی استحکام کو درپیش ابھرتے ہوئے خطرات بشمول ماحولیاتی تبدیلی ، تیزرفتار ڈیجیٹل اختراعات اور رکاوٹیں، اور سائبر سیکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات بھی شامل ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ''ایس بی پی وژن 2028ء'' میں 6 اہم اسٹریٹجک مقاصد کا احاطہ کیا گیا ہے، جن میں مہنگائی کو وسط مدتی ہدف کی حد میں رکھنا، اور مالی نظام کی کارکردگی، اثرانگیزی، شفافیت اور استحکام بڑھانا، مالی خدمات تک شمولیتی اور پائیدار رسائی کو فروغ دینا، شریعت سے ہم آہنگ بینکاری نظام میں ڈھالنا، جدت پسندانہ اور شمولیت پر مبنی ڈیجیٹل مالی خدمات کا ایکوسسٹم تشکیل دینا، اور اسٹیٹ بینک کو ہائی ٹیک اور عوام پر مرتکز ادارے کا روپ دینا شامل ہیں۔

ان اسٹریٹجک مقاصد کو پانچ بنیادی موضوعات کے گرد تشکیل دیا گیا ہے، جن میں اسٹریٹجک ابلاغ، ماحولیاتی تبدیلی، ٹیکنالوجی میں جدت طرازی، تنوع اور شمولیت، اور پیداواریت اور مسابقت شامل ہیں۔

 
Load Next Story