کپتان بننے کے بعد بابراعظم کی کارکردگی میں نکھار آیا تھا میتھیوہیڈن

بطور کپتان بابراعظم کی غیرمعمولی کارکردگی کو نظرانداز کیا گیا، آسٹریلوی کرکٹر

فوٹو: فائل

سابق آسٹریلوی کرکٹر میتھیو ہیڈن نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز بابراعظم کے استعفی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ اس فیصلے کے ذمے دار ہیں انہوں نے بطور کپتان اور بلے باز بابر کی غیرمعمولی کارکردگی کو نظر انداز کیا ہے۔

کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو سے بات چیت کرتے ہوئے سابق آسٹریلوی بلے باز نے پاکستانی کرکٹ میں سسٹم کے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی کرکٹ کے چیلنجز صرف انفرادی لیڈرشپ تک محدود نہیں ہیں بلکہ پورے فریم ورک کا احاطہ کیے ہوئے ہیں۔

کپتان کے عہدے سے بابراعظم کے استعفی دینے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے میتھیو ہیڈن نے کہا کہ جو لوگ اس فیصلے کے اصل ذمے دار ہیں انہوں نے کھلاڑی اور کپتان کے طور پر بابراعظم کی غیرمعمولی کارکردگی کو نظرانداز کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کوئی بابر کی جگہ نہیں لے سکتا، جاوید آفریدی نے بھرپور حمایت کردی


سابق آسٹریلوی کرکٹرنے کہا کہ متعلقہ فرد یا افراد نے ایک عام کھلاڑی اور پھر بطور کپتان بابراعظم کی پرفارمینس پر توجہ نہیں دی۔ بطور کپتان بابر کی پرفارمینس کہیں زیادہ بہتر رہی ہے اور ٹیم کا لیڈر بننے کے بعد اس کی کارکردگی میں نکھار آیا۔ اس کی رنز بنانے کی اوسط 50 سے اوپر ہے لہٰذا وہ ایک نیچرل لیڈر اور اچھا انتخاب تھا، مگر میرے خیال میں جہاں تک بابر کی بطور لیڈر صلاحیتوں کا سوال ہے تو ان کے بارے میں قبل از وقت رائے قائم کرلی گئی۔

مزید پڑھیں: 'دلوں کے کپتان' بابر پر محبت کے پھول نچھاور

میتھیو ہیڈن نے مزید کہا کہ بابر ابھی نوجوان اور دنیائے کرکٹ کا صف اول کا کھلاڑی ہے، جس کی وجہ سے مجھے اس فیصلے پر شاک لگا اور افسوس بھی ہوا۔

واضح رہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی خراب کارکردگی کے پیش نظر بابراعظم نے تمام فارمیٹس میں قومی ٹیم کی کپتانی سے استعفی دے دیا تھا۔
Load Next Story