اسرائیلی فورسز کی دھمکی پر الشفا اسپتال خالی کرنے کا عمل جاری
اسرائیلی فورسز نے کئی روز سے اسپتال کا محاصرہ کیا ہوا ہے، اسپتال میں زخمی، ڈاکٹرز، تیماردار اور پناہ گزین شامل ہیں
اسرائیل نے غزہ کے الشفا اسپتال کو خالی کرنے کی دھمکی دے دی جس پر اسپتال کو خالی کرنے کا انتہائی تکلیف دہ عمل جاری ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ پر حملہ آور اسرائیلی فورسز کی جانب سے جاری بیان میں دھمکی دی گئی تھی کہ الشفا اسپتال میں موجود ڈاکٹرز، مریض، زخمی اور پناہ گزین ایک گھنٹے کے اندر اسپتال خالی کردیں ورنہ برے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فورسزنے خان یونس کی رہائشی عمارت پربم برسا دئیے، بچوں سمیت 26 افراد شہید
الشفا اسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ایمبیولینسز کی غیر موجودگی میں کم وقت میں اسپتال خالی کرنا ممکن نہیں، اسپتال میں 7 ہزار سے زائد افراد موجود ہیں۔
بعد ازاں اسرائیلی فورسز کے دباؤ پر اسپتال سے عملہ اور مریضوں نکالا جارہا ہے تاہم وہ تشویش ناک حالت کے مریضوں کی منتقلی میں ایمبولینس نہ ہونے کے سبب تکلیف دہ صورتحال کا سامنا ہے۔
فلسطین کے اس سب سے بڑا اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابوسالمیہ نے الجزیرہ ٹی وی سے کو بتایا کہ صرف وہ، ان کے عملے کے چند افراد اور چند مریض بھی اسپتال سے باہر آسکے ہیں، اسپتال مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے جس کی راہداری میں بچے کھچے زخمی اور متاثرین موجود ہیں۔
انہوں ںے بتایا کہ اسپتال کا مکمل کنٹرول اسرائیل افواج کے پاس ہے حتی کہ اسپتال میں موجودہ عمل بھی آزادانہ نقل و حرکت نہیں کرپارہا، اسپتال میں موجود متعدد نومولود اور گردوں کے مریضوں کو فوری طور پر نہیں نکالا گیا تو وہ مرجائیں گے۔
انہوں ںے مزید بتایا کہ اسپتال میں کھانے پینے کی اشیا مکمل طور پر ختم ہوچکی ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز نے کئی روز سے الشفا اسپتال کا محاصرہ کررکھا ہے، دو روز قبل اسرائیلی فوجی ٹینکوں سمیت اسپتال میں گھس گئے تھے۔