کراچی میں رواں سال ٹریفک حادثات کے 84 ہزار کیسز رپورٹ 800 جاں بحق
شہر میں ٹریفک اور انفراسٹرکچر کے مسائل میں کئی گناہ اضافہ ہوچکا ہے، عہدیدار
جناح اسپتال اور سول اسپتال کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اب تک کراچی میں ٹریفک حادثات کے 84 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ ٹریفک حادثات کے سبب رواں سال اب تک 800 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ہر سال نومبر کے تیسرے اتوار کو دنیا بھر میں ٹریفک حادثات کے متاثرین کے یاد میں منایا جاتا ہے، جس کا مقصد ٹریفک قوانین کے نفاذ کے ذریعے سڑکوں اور شاہراہوں پر ہونے والے حادثات کی روک تھام ہے۔
جناح اسپتال کراچی کے شعبہ حادثات کے عہدیدار ڈاکٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 19 نومبر ٹریفک حادثات کے متاثرین کی یاد میں منایا جارہا ہے، سڑک پر گاڑی یا موٹر سائیکل سواروں کی غفلت اور لاوراہی اکثر فوٹھ پارتھ پر پیدل چلنے والوں کے لیئے بھی جان لیوا ثابت ہوتی ہے، اکثر ایک فرد اپنے پیٹرول کی بچت کے لیئے شارٹ کٹ کا استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس دن میں تقریباً 1500 سے 2000 کیسز ایمرجنسی کے رپورٹ ہوتے ہیں، جن میں سے 140 سے 160 افراد ٹریفک حادثات کے متاثرین ہوتے ہیں، کیونکہ اب شہر میں ٹریفک اور انفراسٹرکچر کے مسائل میں کئی گناہ اضافہ ہوچکا ہے جبکہ اسپتال کے شعبہ حادثات میں روزانہ کی بنیاد پر 4 سے 6 ٹریفک حادثات کے متاثرین جاں بحق ہوجاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال اب تک جناح اسپتال کراچی میں ٹریفک حادثات کے 45000 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، جبکہ رواں سال جناح اسپتال میں ٹریفک حادثات کے سبب 500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، ایسے کیسز جس میں کھوپڑی ،ذماغ یا ریڑھ کی ہڈی کو چوٹ لگی ہو یا اندرونی طور پر خون بہہ رہا ہو،ان کو میجر ٹریفک حادثات کے کیسز قرار دیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہر سال نومبر کے تیسرے اتوار کو دنیا بھر میں ٹریفک حادثات کے متاثرین کے یاد میں منایا جاتا ہے، جس کا مقصد ٹریفک قوانین کے نفاذ کے ذریعے سڑکوں اور شاہراہوں پر ہونے والے حادثات کی روک تھام ہے۔
جناح اسپتال کراچی کے شعبہ حادثات کے عہدیدار ڈاکٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 19 نومبر ٹریفک حادثات کے متاثرین کی یاد میں منایا جارہا ہے، سڑک پر گاڑی یا موٹر سائیکل سواروں کی غفلت اور لاوراہی اکثر فوٹھ پارتھ پر پیدل چلنے والوں کے لیئے بھی جان لیوا ثابت ہوتی ہے، اکثر ایک فرد اپنے پیٹرول کی بچت کے لیئے شارٹ کٹ کا استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس دن میں تقریباً 1500 سے 2000 کیسز ایمرجنسی کے رپورٹ ہوتے ہیں، جن میں سے 140 سے 160 افراد ٹریفک حادثات کے متاثرین ہوتے ہیں، کیونکہ اب شہر میں ٹریفک اور انفراسٹرکچر کے مسائل میں کئی گناہ اضافہ ہوچکا ہے جبکہ اسپتال کے شعبہ حادثات میں روزانہ کی بنیاد پر 4 سے 6 ٹریفک حادثات کے متاثرین جاں بحق ہوجاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال اب تک جناح اسپتال کراچی میں ٹریفک حادثات کے 45000 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، جبکہ رواں سال جناح اسپتال میں ٹریفک حادثات کے سبب 500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، ایسے کیسز جس میں کھوپڑی ،ذماغ یا ریڑھ کی ہڈی کو چوٹ لگی ہو یا اندرونی طور پر خون بہہ رہا ہو،ان کو میجر ٹریفک حادثات کے کیسز قرار دیا جاتا ہے۔