اسموگ متاثرہ علاقوں میں ماسک لازمی قرار ہفتہ کے روز تعلیمی ادارے بند رہینگے
پابندی لاہور اور گوجرانوالہ ڈویژن کے اضلاع میں 20 تا 26 نومبر نافذ رہے گی، نوٹیفکیشن جاری
پنجاب میں اسموگ کی صورت حال خطرناک ہوتی جا رہی ہے، اس تناظر میں متاثرہ علاقوں میں ایک ہفتے تک ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ عدالت نے ہفتے کے روز تعلیمی ادارے بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
نگراں صوبائی حکومت نے اسموگ کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر اہم فیصلہ کیا ہے، جس میں اسموگ سے متاثرہ اضلاع میں ایک ہفتے کے لیے فیس ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ہر شہری کو ایک ہفتے کے لیے (20 تا 26 نومبر 2023ء) ماسک پہننا ہوگا۔ یہ پابندی لاہور اور گوجرانوالہ ڈویژن کے اضلاع میں نافذ العمل ہوگی۔
دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے باعث جنوری کے آخر تک ہفتے کے روز تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر حکام کو اسکول ،کالجز اور یونیورسٹیز بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کردی ۔
جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں کا تحریری حکم جاری کردیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت ہفتے کے 2 روز ورک فرام ہوم کرنے کے حوالے سے اقدامات کررہی ہے ۔ نوٹی فکیشن میں جم بند کرنے کا لفظ معطل کیا جاتا ہے ۔ یہ نوٹیفکیشن کورونا کی شق کے تحت کیا گیا، اسے مزید لاگو نہیں کیا جاسکتا ۔
علاوہ ازیں لاہور میں فضائی آلودگی کی شرح میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں آج بھی صوبائی دارالحکومت آلودگی کےاعتبارسےدنیابھرمیں دوسرے نمبرپرآگیا۔ شہرمیں فضائی آلودگی ایئر کوالٹی انڈیکس کی مجموعی شرح395ریکارڈکی گئی۔
ماہرین نے شہریوں کو غیر ضروری طور پر سفر کرنے سے اجتناب کی ہدایت کی ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر کے مطابق شہر بھر میں انسداد اسموگ کے حوالے سے کارروائیاں جاری ہیں۔ شہر بھر کی 60 سے زائد شاہراہوں پر پانی کا چھڑکاؤ مسلسل جاری ہے ۔ اسموگ میں کمی کے لیے بارش کا ہونا ضروری ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں بارش کا کوئی امکان نہیں ۔