انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں اسلامی اقدار ختم ہوچکیں چیف جسٹس کا خط
انتظامی معاملات کا جائزہ لینے کے لیے چیف جسٹس نے صدر، چیئرمین ایچ ای سی اور وفاقی وزارت تعلیم کو خط لکھ دیا
چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے خط میں کہا ہے کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں اسلامی اقدار ختم ہو چکی ہیں۔
انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف تحقیقات کے معاملے پر چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدر، چیئرمین ایچ ای سی اور وفاقی وزارت تعلیم کو خط لکھ دیا۔ خط کی کاپی چیف جسٹس شریعت کورٹ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی ارسال کی گئی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے وائس پریذیڈنٹ نبی بخش جمانی کی تعیناتی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خط میں کہا ہے کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی بدانتظامی کی وجہ سے بین الاقوامی معیار کھو چکی ہے۔ برسوں سے جاری بدانتظامی کے باعث انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں اسلامی اقدار بھی ختم ہوچکی ہیں۔
چیف جسٹس نے خط میں لکھا کہ 22 ستمبر اور 13 اکتوبر کو یونیورسٹی انتظامیہ سے متعلق خطوط کا تاحال جواب نہیں دیا گیا۔ خطوط کا جواب نہ دینا اس بات کا غماز ہے کہ وائس پریذیڈنٹ غلط کاریوں کی پردہ پوشی چاہتے ہیں۔ نبی بخش جمانی کی تعیناتی 3 ماہ کے لیے تھی مگر وہ تاحال عہدے پر براجمان ہیں۔ بورڈ آف ٹرسٹیز اجلاس بلا کر یونیورسٹی کے انتظامی معاملات کا جائزہ لیں۔
انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف تحقیقات کے معاملے پر چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدر، چیئرمین ایچ ای سی اور وفاقی وزارت تعلیم کو خط لکھ دیا۔ خط کی کاپی چیف جسٹس شریعت کورٹ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی ارسال کی گئی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے وائس پریذیڈنٹ نبی بخش جمانی کی تعیناتی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خط میں کہا ہے کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی بدانتظامی کی وجہ سے بین الاقوامی معیار کھو چکی ہے۔ برسوں سے جاری بدانتظامی کے باعث انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں اسلامی اقدار بھی ختم ہوچکی ہیں۔
چیف جسٹس نے خط میں لکھا کہ 22 ستمبر اور 13 اکتوبر کو یونیورسٹی انتظامیہ سے متعلق خطوط کا تاحال جواب نہیں دیا گیا۔ خطوط کا جواب نہ دینا اس بات کا غماز ہے کہ وائس پریذیڈنٹ غلط کاریوں کی پردہ پوشی چاہتے ہیں۔ نبی بخش جمانی کی تعیناتی 3 ماہ کے لیے تھی مگر وہ تاحال عہدے پر براجمان ہیں۔ بورڈ آف ٹرسٹیز اجلاس بلا کر یونیورسٹی کے انتظامی معاملات کا جائزہ لیں۔