وزارت دفاع نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے کا فیصلہ چیلنج کر دیا
فوجی تنصیبات پرحملوں کے ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہ کرنا فیصلہ کالعدم کیا جائے، سپریم کورٹ سے استدعا
وزارت دفاع نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل روکنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
وزارت دفاع کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ کی دفعات کالعدم ہونے سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ نے جن درخواستوں پر فیصلہ دیا وہ ناقابل سماعت تھیں۔
درخواست میں فوجی تنصیبات پر حملوں کے ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہ کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے، آرمی ایکٹ کی کالعدم قرار دی گئی دفعات کو بحال کرنے اوراپیلوں پر حتمی فیصلے تک فوجی عدالتوں میں ٹرائل روکنے کے خلاف حکم امتناع کی استدعا کی گئی ہے۔
وزارت دفاع کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ کی دفعات کالعدم ہونے سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ نے جن درخواستوں پر فیصلہ دیا وہ ناقابل سماعت تھیں۔
درخواست میں فوجی تنصیبات پر حملوں کے ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہ کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے، آرمی ایکٹ کی کالعدم قرار دی گئی دفعات کو بحال کرنے اوراپیلوں پر حتمی فیصلے تک فوجی عدالتوں میں ٹرائل روکنے کے خلاف حکم امتناع کی استدعا کی گئی ہے۔