وفاقی محتسب نے ارجنٹ پاسپورٹ تاخیر سے دینے پر فیس واپس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیر التواء پاسپورٹ جلد جاری کرنے کے انتظامات کیے جائیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے پاسپورٹ آفس کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں شکایات کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے وفاقی محتسب سیکرٹیریٹ کے سینئر افسروں پر مشتمل ایک معائنہ ٹیم پا سپورٹ آ فس اسلام آ باد بھیجی۔
اس ٹیم نے پا سپورٹ آ فس اسلا م آباد کے دورے کے دوران شکایات کا جا ئزہ لینے کے ساتھ ساتھ موقع پر مو جود افراد کی شکا یات بھی سنیں۔ ٹیم نے پا سپورٹ انتظا میہ کے ساتھ طو یل اجلا س کے دوران ان کے مسا ئل کا جا ئزہ بھی لیا۔ ٹیم نے ڈائریکٹر جنر ل آ فس G-8 اور پا سپورٹ آ فس G-10 کا دورہ کیا اور پا سپورٹ کے حصول کے لئے آ نے والے افراد کی شکا یات بھی سنیں۔
ٹیم کو پتا چلا کہ بعض لوگ کئی ماہ سے پا سپورٹ کے انتظا ر میں چکر لگا رہے ہیں اور بروقت پا سپورٹ نہ ملنے کے با عث متعدد افراد کے بیرون ملک کے ویزوں کی میعاد ختم ہو گئی ہے، پاسپورٹ انتظا میہ نے ٹیم کو بر یفنگ کے دوران بتایا کہ پاسپورٹ کے کاغذ کی عدم دستیابی کے باعث پاسپورٹ جا ری کر نے میں تا خیر ہو رہی ہے۔
ٹیم نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اسے پا سپورٹ کا کاغذ خر ید نے کے پیشگی انتظا مات کرنے چاہئیں تا کہ لوگوں کو بر وقت پاسپورٹ مل سکیں۔ ٹیم نے پاسپورٹ انتظا میہ کو یہ ہدا یت بھی دی کہ آ ئندہ ارجنٹ پا سپورٹ کے حصو ل کے لئے آنے والوں کو مقررہ مد ت کے دوران پا سپورٹ جا ری کرنے کا عمل یقینی بنایا جائے۔
وفاقی محتسب کی ٹیم پاسپورٹ آ فس G-10 پہنچی تو وہاں سیافراد پاسپورٹ ملنے کے انتظا ر میں کھڑے تھے، جن کے بیٹھنے کے لیے معقول انتظامات بھی نہ تھے۔ ٹیم نے پا سپورٹ کے لئے آ نے والوں کو بنیا دی سہولیات فرا ہم کر نے کی ہدا یت بھی کی۔
ٹیم کو بعض شکا یت کنندگان نے بتا یا کہ درجنوں چکر لگا نے کے با وجود انہیں کچھ پتا نہیں چل رہا کہ انہیں پا سپورٹ کب ملے گا؟ٹیم کو بتا یا گیا کہ سیکڑوں افراد نے ارجنٹ پاسپورٹ کے لئے اپلا ئی کیا ہوا ہے مگر انہیں پا سپورٹ جا ری نہیں کیا گیا۔
وفاقی محتسب کی ٹیم نے ایسے افراد کو ارجنٹ پا سپورٹ کی فیس واپس کر نے کی ہدا یت کی۔ وفاقی محتسب کی ٹیم اپنی سفا رشات پر مبنی جامع رپورٹ ایک ہفتے کے اندر وفاقی محتسب کو پیش کرے گی۔
دریں اثناء وفاقی محتسب نے ہدایات جا ری کیں کہ سیکریٹری داخلہ ان تمام معا ملا ت کا مکمل جا ئزہ لے کر ان کے حل کو یقینی بنائیں تا کہ کل کو یہ مسئلہ دوبا رہ درپیش نہ ہو۔