دورہ آسٹریلیا حارث کی دستبرداری پر سوال اٹھنے لگے
پیسرٹیسٹ میں روزانہ 10، 12 اوورز کرنے پر بھی راضی نہیں ہوئے، چیف سلیکٹر
حارث رؤف کی دورہ آسٹریلیا سے دستبرداری پر سوال اٹھنے لگے۔
پاکستان کی جانب سے آسٹریلیا کے ٹیسٹ ٹور کیلیے گذشتہ روز اسکواڈ کا اعلان کیا گیا تاہم اس میں حارث رؤف شامل نہیں تھے، ان کی جانب سے آخری لمحات میں ٹور سے دستبرداری اختیار کی گئی جس پر سوال اٹھائے جارہے ہیں۔
خود نئے چیف سلیکٹر وہاب ریاض بھی فاسٹ بولر کے اس فیصلے پر مایوس دکھائی دیے، انھوں نے اسے پاکستان کرکٹ کیلیے بھی نقصان دہ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دورۂ آسٹریلیا کے لیے پاکستان کی 18 رکنی ٹیسٹ ٹیم کا اعلان
پریس کانفرنس کے دوران وہاب کا کہنا تھا کہ حارث رؤف ایک امپیکٹ پلیئر اور ہمیں ان کی صلاحیتوں سے ٹیسٹ کرکٹ میں فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، ہم نے ان سے صرف ایک دن میں 10 سے 12 اوورز کرانے کا مطالبہ کیا، اتنے تو وہ حال ہی میں ون ڈے کرکٹ میں کرتے رہے ہیں، ٹیم مینجمنٹ نے ان سے بات کی تھی مگر وہ راضی نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے وہ بولرز جوکہ 140میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرتے ہیں وہ ان فٹ ہیں، اس لیے ایک پلیئر ہونے کے ناطے آپ کو قربانی دینے کی ضرورت ہوتی ہے، آپ کو پاکستان کیلیے کھیلنا چاہیے نہ کہ پیٹھ دکھائیں۔
پاکستان کی جانب سے آسٹریلیا کے ٹیسٹ ٹور کیلیے گذشتہ روز اسکواڈ کا اعلان کیا گیا تاہم اس میں حارث رؤف شامل نہیں تھے، ان کی جانب سے آخری لمحات میں ٹور سے دستبرداری اختیار کی گئی جس پر سوال اٹھائے جارہے ہیں۔
خود نئے چیف سلیکٹر وہاب ریاض بھی فاسٹ بولر کے اس فیصلے پر مایوس دکھائی دیے، انھوں نے اسے پاکستان کرکٹ کیلیے بھی نقصان دہ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دورۂ آسٹریلیا کے لیے پاکستان کی 18 رکنی ٹیسٹ ٹیم کا اعلان
پریس کانفرنس کے دوران وہاب کا کہنا تھا کہ حارث رؤف ایک امپیکٹ پلیئر اور ہمیں ان کی صلاحیتوں سے ٹیسٹ کرکٹ میں فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، ہم نے ان سے صرف ایک دن میں 10 سے 12 اوورز کرانے کا مطالبہ کیا، اتنے تو وہ حال ہی میں ون ڈے کرکٹ میں کرتے رہے ہیں، ٹیم مینجمنٹ نے ان سے بات کی تھی مگر وہ راضی نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے وہ بولرز جوکہ 140میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرتے ہیں وہ ان فٹ ہیں، اس لیے ایک پلیئر ہونے کے ناطے آپ کو قربانی دینے کی ضرورت ہوتی ہے، آپ کو پاکستان کیلیے کھیلنا چاہیے نہ کہ پیٹھ دکھائیں۔