بھارتی ڈریسنگ روم میں دیر تک صف ماتم بچھی رہی

فائنل میں ہار کے بعد کھلاڑیوں کو یوں آنسو بہاتے دیکھنا تکلیف دہ تھا، ہیڈکوچ

پلیئرز نے خوب محنت کی، اچھی ٹیم فاتح رہی، کوچنگ مستقبل کا نہیں جانتا، ڈریوڈ۔ فوٹو: یوٹیوب اسکرین گریب

ورلڈکپ فائنل میں شکست کے بعد بھارتی ڈریسنگ روم میں صف ماتم بجھی رہی۔

ورلڈکپ کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد بھارتی ڈریسنگ روم کی فضاکافی سوگوار قسم کی تھی، تمام کھلاڑی صدمے سے چور اور کچھ کی آنکھوں سے آنسو تک رواں تھے۔

کھلاڑیوں کے جذباتی ہونے کا انکشاف خود بھارت کے ہیڈ کوچ راہول ڈریوڈ نے کیا، ان کا کہنا تھا کہ روہت شرما کافی مایوس تھے، ڈریسنگ روم میں دوسرے کھلاڑی کافی جذباتی دکھائی دے رہے تھے، ایک کوچ ہونے کے ناطے ان کو اس طرح دیکھنا میرے لیے بہت ہی مشکل تھا کیونکہ میں سب کو ذاتی طور پر جانتا اور مجھے معلوم ہے کہ انھوں نے ایک ماہ کے دوران کتنی زیادہ محنت کی اور کس طرح کی کرکٹ کھیلی۔


یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ہار پر ڈھاکہ میں بنگلادیشی طلباء کا بھرپور جشن، ویڈیو وائرل

یاد رہے کہ ویراٹ کوہلی اور لوکیش راہول کی ففٹیز کے باوجود بھارت اسکور بورڈ پر صرف 240 رنز ہی سجاسکا، جواب میں آسٹریلوی اوپنر ٹریوس ہیڈ نے 120 بالز پر 137 رنز بناکر میچ کو بھارت کی پہنچ سے دور لے گئے۔ ڈریوڈ کہتے ہیں کہ یہ ایک کھیل اور اس میں ایسا ہوتا رہتا ہے، جو بہتر ٹیم تھی وہ جیت گئی، کل نیا سورج نکلے گا، ہم اس شکست سے سیکھیں گے اور آگے بڑھیں گے، آپ کو اسپورٹس میں ناکامیوں اور مایوسیوں کا سامنا کرنا پڑتا مگر آپ آگے بڑھتے رہتے ہیں، رکتے نہیں ہیں، اگرآپ کو ایسی چیزوں کا سامنا نہ کرنا پڑے تو کبھی بھی نہیں سیکھ پائیں گے۔

راہول ڈریوڈ دوسرے کوچنگ اسٹاف کے معاہدے ورلڈکپ کے اختتام تک تھے، اس حوالے سے جب ان سے سوال کیا گیا تو ڈریوڈ کا کہنا تھا کہ میں بطور کوچ اپنے مستقبل کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا۔
Load Next Story