خیبر پختونخوا پولیس کی تفتیش کا معیار انتہائی بدترین ہے چیف جسٹس
کے پی کے پولیس میں ریفارمز کا بہت سنا تھا، کہاں ہوئی اصلاحات؟ عدالت کا قتل کیس میں اظہار برہمی
سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ خیبر پختونخوا پولیس کی تفتیش کا معیار انتہائی بدترین ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے 2 افراد کے قتل کے ملزم وکیل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کے پی کے پولیس کی تفتیش پر سخت اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے کہا کہ 2 افراد کا قتل اور تین زخمی ہوئے، پولیس نے اتنے بڑے واقعات کی کیا تفتیش کی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پختونخوا پولیس میں ریفارمز کا بہت سنا تھا۔ کے پی کے پولیس کی تفتیش کا معیار انتہائی بدترین ہے۔ کہا جاتا ہے کے پی پولیس میں اصلاحات ہوئیں۔ کہاں خیبر پختونخوا پولیس میں ریفارمز ہوئیں۔ پولیس نے زخمیوں کے بیانات ہی ریکارڈ نہیں کیے۔
بعد ازاں عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کیس کا التوا کے بغیر فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔ واضح رہے کہ ملزم وکیل پر مردان صدر تھانے میں قتل کا مقدمہ درج ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے 2 افراد کے قتل کے ملزم وکیل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کے پی کے پولیس کی تفتیش پر سخت اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے کہا کہ 2 افراد کا قتل اور تین زخمی ہوئے، پولیس نے اتنے بڑے واقعات کی کیا تفتیش کی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پختونخوا پولیس میں ریفارمز کا بہت سنا تھا۔ کے پی کے پولیس کی تفتیش کا معیار انتہائی بدترین ہے۔ کہا جاتا ہے کے پی پولیس میں اصلاحات ہوئیں۔ کہاں خیبر پختونخوا پولیس میں ریفارمز ہوئیں۔ پولیس نے زخمیوں کے بیانات ہی ریکارڈ نہیں کیے۔
بعد ازاں عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کیس کا التوا کے بغیر فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔ واضح رہے کہ ملزم وکیل پر مردان صدر تھانے میں قتل کا مقدمہ درج ہے۔