اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کر رہا ہے ایمنسٹی انٹرنیشنل
ان جنگی جرائم کے باوجود عالمی عدالت میں اسرائیل کیخلاف مقدمہ چلانا مشکل نظر آتا ہے،ترجمان ایمنسٹی انٹرنیشنل
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کر رہا ہے جس کے شواہد کا جائزہ لیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ میں اسرائیل کے حملوں اور جانی و مالی نقصان کا جائزہ لیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ اسرائیل نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ ہم نے جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں کے جائزے کے دوران 19 اور 20 اکتوبر کو ہونے والے دو حملوں کو دستاویزی شکل دی ہے جس میں اسرائیلی بمباری سے 20 بچوں اور 80 سالہ خاتون سمیت 46 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : غزہ میں متعدد اسرائیلی فوجی اپنے ہی ساتھی اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ایک مقام پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جس میں 46 بے گناہ شہری مارے گئے جس کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ایک چرچ کی عمارت پر بھی بمباری کی جس میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی اس کے علاوہ مساجد، اسکولوں اور اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : فرانسیسی صدر کا اسرائیلی وزیراعظم کو فون؛ غزہ میں شہریوں کی ہلاکت پر تشویش
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے عہدیدار سامی عبدالمنعم نے بتایا کہ اسرائیل اسکولوں اور اسپتالوں پر شہریوں کو بغیر وارننگ کے بمباری میں نشانہ بنا رہا ہے جو کہ سنگین جنگی جرم ہے لیکن عالمی فوجداری عدالت میں اسرائیل کخلاف مقدمہ چلانا مشکل ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ میں اسرائیل کے حملوں اور جانی و مالی نقصان کا جائزہ لیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ اسرائیل نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ ہم نے جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں کے جائزے کے دوران 19 اور 20 اکتوبر کو ہونے والے دو حملوں کو دستاویزی شکل دی ہے جس میں اسرائیلی بمباری سے 20 بچوں اور 80 سالہ خاتون سمیت 46 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : غزہ میں متعدد اسرائیلی فوجی اپنے ہی ساتھی اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ایک مقام پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جس میں 46 بے گناہ شہری مارے گئے جس کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ایک چرچ کی عمارت پر بھی بمباری کی جس میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی اس کے علاوہ مساجد، اسکولوں اور اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : فرانسیسی صدر کا اسرائیلی وزیراعظم کو فون؛ غزہ میں شہریوں کی ہلاکت پر تشویش
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے عہدیدار سامی عبدالمنعم نے بتایا کہ اسرائیل اسکولوں اور اسپتالوں پر شہریوں کو بغیر وارننگ کے بمباری میں نشانہ بنا رہا ہے جو کہ سنگین جنگی جرم ہے لیکن عالمی فوجداری عدالت میں اسرائیل کخلاف مقدمہ چلانا مشکل ہے۔