پروفیسر صالح عباس ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ مقرر
پروفیسر نصرت ادریس کو جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ کا رکن نامزد کردیا گیا
حکومت سندھ نے گرہڈ 20 کے کامرس کے پروفیسر صالح عباس کو ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ مقرر کردیا ہے، چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے ان کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ تعینات کیے گئے پروفیسر صالح عباس اس سے قبل گورنمنٹ ایس ایم آرٹس اینڈ کامرس کالج کے پرنسپل تھے اب ان کی جگہ تقرری کے منتظر پروفیسر عبدالباری اندڑ کو ایس ایم آرٹس اینڈ کامرس کالج کا پرنسپل مقرر کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈائریکٹر جنرل کالجز کی اسامی گزشتہ دو ماہ سے خالی تھی کیونکہ نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے سابق ڈائریکٹر کالجز پروفیسر شاداب کو ایک کالج کے دورے کے موقع پر معطل کردیا تھا۔
واضح رہے کہ پروفیسر صالح عباس کو ایسے وقت میں ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ تعینات کیا گیا ہے جب کراچی سمیت پورے سندھ کے کالجوں کو اکیڈمک اور انتظامی بنیادوں پر شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔
یہ چیلنجز نگراں وزیر اعلی سندھ کے کالجوں کے اچانک دوروں کے بعد سے مزید آشکار ہوگئے ہیں اور معیارات کی بنیاد پر خود محکمہ کالج ایجوکیشن نے کالجوں کو تین کیٹگریز میں تقسیم کردیا ہے، کراچی کے 88 کالج اس تقسیم کے سب سے غیر موثر کیٹگری میں شمار کیے گئے ہیں۔
دریں اثنا جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے پروفیسر نصرت ادریس کو یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کا رکن نامزد کردیا ہے، ان کی نامزدگی الحاق شدہ کالجوں کے پرنسپل کی نشست پر کی گئی ہے، وہ جامعہ کراچی سے ڈین کے عہدے سے ریٹائرمنٹ کے بعد الحاق شدہ ادارے آواز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیا اینڈ منیجمنٹ سائنسز میں ریکٹر/پرنسپل تعینات ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ تعینات کیے گئے پروفیسر صالح عباس اس سے قبل گورنمنٹ ایس ایم آرٹس اینڈ کامرس کالج کے پرنسپل تھے اب ان کی جگہ تقرری کے منتظر پروفیسر عبدالباری اندڑ کو ایس ایم آرٹس اینڈ کامرس کالج کا پرنسپل مقرر کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈائریکٹر جنرل کالجز کی اسامی گزشتہ دو ماہ سے خالی تھی کیونکہ نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے سابق ڈائریکٹر کالجز پروفیسر شاداب کو ایک کالج کے دورے کے موقع پر معطل کردیا تھا۔
واضح رہے کہ پروفیسر صالح عباس کو ایسے وقت میں ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ تعینات کیا گیا ہے جب کراچی سمیت پورے سندھ کے کالجوں کو اکیڈمک اور انتظامی بنیادوں پر شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔
یہ چیلنجز نگراں وزیر اعلی سندھ کے کالجوں کے اچانک دوروں کے بعد سے مزید آشکار ہوگئے ہیں اور معیارات کی بنیاد پر خود محکمہ کالج ایجوکیشن نے کالجوں کو تین کیٹگریز میں تقسیم کردیا ہے، کراچی کے 88 کالج اس تقسیم کے سب سے غیر موثر کیٹگری میں شمار کیے گئے ہیں۔
دریں اثنا جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے پروفیسر نصرت ادریس کو یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کا رکن نامزد کردیا ہے، ان کی نامزدگی الحاق شدہ کالجوں کے پرنسپل کی نشست پر کی گئی ہے، وہ جامعہ کراچی سے ڈین کے عہدے سے ریٹائرمنٹ کے بعد الحاق شدہ ادارے آواز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیا اینڈ منیجمنٹ سائنسز میں ریکٹر/پرنسپل تعینات ہیں۔