ملکی وے کہکشاں کے بیچوں بیچ ستارہ ساز خطے سے متعلق انکشافات سے بھرپور تصویر

جمیز ویب ٹیلی اسکوپ کی حیران کن تصویر میں کہکشاں کے درمیان 5 لاکھ سے زائد ستارے اور منتشر بادل دیکھ جاسکتے ہیں

(تصویر: ناسا)

امریکی خلائی ادارے ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ملکی وے کہکشاں کے مرکز سے متعلقہ آج سے پہلے کبھی سامنے نہ آنے والی تفصیلات افشا کردیں۔

ٹیلی اسکوپ کی جانب سے پیش کی جانے والی حیران کن تصویر میں کہکشاں کے بیچوں بیچ 5 لاکھ سے زائد ستارے اور منتشر بادل دیکھ جاسکتے ہیں۔

ماہرینِ فلکیات اس خطے کے متعلق کافی عرصے سے جانتے ہیں لیکن یہ نئی تصویر اس خطے کے شدید ماحول کے پُراسرار رازوں سے پردہ اٹھا سکتی ہے۔ ان میں سے ایک راز ستارہ ساز خطے سیگیٹیریس سی کا ابھی تک بڑے بڑے ستارے پیدا کرنے کے متعلق ہے۔


مشاہدہ کرنے والی ٹیم کے مرکزی انویسٹی گیٹر سیمیول کرو (جو شیرلٹس ول میں قائم یونیورسٹی آف ورجینیا کے انڈر گریجویٹ طالب علم ہیں) کا کہنا تھا کہ اس خطے کے حوالے سے اس ریزولوشن اور حساسیت کے ساتھ جو ڈیٹا ویب سے حاصل ہوا ہے اس سے پہلے حاصل نہیں ہوا تھا۔ اس لیے ہم بہت سی خصوصیات پہلی بار دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیمز ویب نے اس تصویر میں بڑی تفصیلات کو افشا کیا ہے جس سے محققین اس قابل ہوئے کہ اس خطے میں مخصوص ماحول کے باوجود ستارہ سازی کے عمل کا مطالعہ کیا جاسکے جو پہلے ممکن نہیں تھا۔

یہ تصویر جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ میں نصب این آئی آر کیم (نیئر انفرا ریڈ کیمرا) استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی ہے۔
Load Next Story