حارث رؤف کیخلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی بورڈ کا دو ٹوک اعلان

کسی بھی کھلاڑی کا خود کو 4 اوورز تک خود کو محدود کر لینا مناسب نہیں، ڈائریکٹر میڈیا پی سی بی


Muhammad Yousuf Anjum November 22, 2023
کسی بھی کھلاڑی کا خود کو 4 اوورز تک خود کو محدود کر لینا مناسب نہیں، ڈائریکٹر میڈیا پی سی بی (فوٹو: ایکسپریس ویب)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ دورہ آسٹریلیا سے انکار کرنے والے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف کیخلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

ڈائریکٹر میڈیا پی سی بی عالیہ رشید کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کیلئے ٹیم تیار نہیں کریں گے تو ہر کوئی صرف ٹی20 کھیلنا چاہے گا، وائٹ بال فارمیٹ میں حارث روف کو ضرور زیر غور لایا جائے گا۔ سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت ہر کھلاڑی کیلئے ضروری ہے کہ جب پاکستان ٹیم کے لیے آواز دی جائے تو وہ تیار ہو۔

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر پاکستان کرکٹ ٹیم محمد حفیظ اور چیف سلیکٹر وہاب ریاض چاہتے ہیں کہ ڈویلپمنٹ پراسس کے تحت ہر کھلاڑی کو ہر فارمیٹ کے لیے تیار کیا جائے اور یہ وجہ تھی کہ وہ چاہتے تھے کہ حارث رؤف آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچز کھیلیں۔

مزید پڑھیں: دورہ آسٹریلیا، حارث کی دستبرداری پر سوال اٹھنے لگے

عالیہ رشید نے کہا کہ صرف 4 اوورز تک خود کو محدود کرلینا، مناسب نہیں، اگر آپ میں قابلیت ہے تو ہر فارمیٹ میں آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔

ایک انٹرویو میں پی سی بی ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر کھلاڑی ٹیسٹ میچز نہیں کھیلیں گے تو اس صورتحال میں پاکستان ٹیم کیا بنے گا، بابراعظم کو چارسال کپتانی کا موقع ملا،وہ توقعات پوری نہ کرسکے۔ ٹنڈولکر اور کوہلی سمیت دنیا میں کئی کرکٹرز نے کپتانی چھوڑی۔ یہ آفر اس لیے ک گئی تھی کہ بابر ٹیسٹ میچز تک بطور کپتانی جاری رکھ کر اپنی بیٹنگ پر فوکس کریں۔

مزید پڑھیں: بابراعظم نے قومی ٹیم کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کردیا

انہوں نے کہا کہ بابراعظم کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں، وہ بڑا کھلاڑی ہے، توقع کرتے ہیں قیادت سے الگ ہوکر بابر کا کھیل مزید بہتر ہوگا۔ پی سی بی پر تنقید یکطرفہ ہوتی رہی، ورلڈکپ میں بورڈ نے بابر اور ٹیم کا بھرپور ساتھ دیا، مگر ایک پوائنٹ آف ویو سن کر ہی تنقید ہوتی رہی، جو نہیں ہونی چاہیے تھی۔

مزید پڑھیں: بابراعظم کو تمام فارمیٹس کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا فیصلہ

ڈائریکٹر میڈیا نے کہا کہ انضمام الحق کے خلاف انکوائری کے معاملات سے رضوان کو کوئی تعلق نہیں، وہ ایجنٹ کمپنی کے ڈائریکٹر تھے، ہر کھلاڑی کو مستقبل محفوظ کرنے کا حق ہے۔ انضمام جب چیف سلیکٹر کا معاہدہ سائن کررہے تھے تو انہیں بورڈ کو اپنے تمام معاملات سے آگاہ کردینا چاہیے تھا۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ابھی تک اپنا کام کررہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔