اروندھتی رائے نے منی پور میں نسلی فسادات پر مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لے لیا
بھارت میں مسلم خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، بھارتی صحافی
عالمی شہرت یافتہ بھارتی لکھاری، صحافی اور تجزیہ نگار اروندھتی رائے نے ریاست منی پور میں بڑھتے نسلی فسادات اور قیمتی جانوں کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہونے والی مودی سرکار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی اخبار دکن ہیرالڈ کے مطابق صحافی اروندھتی رائے نے مودی سرکار کو ریاست منی پور میں نسلی فسادات کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے انسانی جانوں کے تحفظ کے بجائے جلتی پر تیل کا کام کیا۔
اروندھتی رائے نے منی پور میں نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ منی پور اور ہریانہ میں اقلیتوں پر مظالم پر مودی سرکار نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
خاتون صحافی نے کہا کہ بھارت میں مسلم خواتین کو انتہا پسندوں کی جانب جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم پر مودی چپ سادھے ہوئے ہیں۔
بھارتی خاتون صحافی نے مزید کہا کہ 1.4 ارب آبادی والے ملک میں جمہوری پالیسی ناقص اور جمہوری روایات دم توڑ رہی ہیں۔ مودی سرکار کو لگتا ہے کہ اس کے نام نہاد غیر انسانی اور غیر منصفانہ فیصلوں سے دنیا کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
اروندھتی رائے نے مزید کہا کہ مودی کی یہ خام خیالی انھیں لے ڈوبے گی کیوں دنیا کو بالکل فرق پڑتا ہے اور ایسے حالات میں ملک میں افراتفری پھیل جائے گی جو ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری سے بھی قابو نہیں آئے گی۔
یاد رہے کہ منی پور میں ایک لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے لیکن وہاں بے امنی مودی سرکار کے قابو سے باہر ہے جس کی بنیادی وجہ نیشنل ہیومن رائٹش کمیشن نے بی جے پی حکومت کی غیر سنجیدگی کو بتایا ہے۔
منی پور میں مئی سے جاری نسلی فسادات میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں جب کہ 6 ہزار سے زائد گھر اور 500 سے زائد عبادگاہوں کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔
بھارتی اخبار دکن ہیرالڈ کے مطابق صحافی اروندھتی رائے نے مودی سرکار کو ریاست منی پور میں نسلی فسادات کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے انسانی جانوں کے تحفظ کے بجائے جلتی پر تیل کا کام کیا۔
اروندھتی رائے نے منی پور میں نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ منی پور اور ہریانہ میں اقلیتوں پر مظالم پر مودی سرکار نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
خاتون صحافی نے کہا کہ بھارت میں مسلم خواتین کو انتہا پسندوں کی جانب جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم پر مودی چپ سادھے ہوئے ہیں۔
بھارتی خاتون صحافی نے مزید کہا کہ 1.4 ارب آبادی والے ملک میں جمہوری پالیسی ناقص اور جمہوری روایات دم توڑ رہی ہیں۔ مودی سرکار کو لگتا ہے کہ اس کے نام نہاد غیر انسانی اور غیر منصفانہ فیصلوں سے دنیا کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
اروندھتی رائے نے مزید کہا کہ مودی کی یہ خام خیالی انھیں لے ڈوبے گی کیوں دنیا کو بالکل فرق پڑتا ہے اور ایسے حالات میں ملک میں افراتفری پھیل جائے گی جو ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری سے بھی قابو نہیں آئے گی۔
یاد رہے کہ منی پور میں ایک لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے لیکن وہاں بے امنی مودی سرکار کے قابو سے باہر ہے جس کی بنیادی وجہ نیشنل ہیومن رائٹش کمیشن نے بی جے پی حکومت کی غیر سنجیدگی کو بتایا ہے۔
منی پور میں مئی سے جاری نسلی فسادات میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں جب کہ 6 ہزار سے زائد گھر اور 500 سے زائد عبادگاہوں کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔