اسرائیل ہٹ دھرمی پر قائم جنگ بندی ایک دن کیلیے مؤخر کردی
آج سے اسرائیل کو غزہ پر حملے بند اور 150 فلسطینی خواتین اور بچوں کو جیلوں سے رہا کرنا تھا
اسرائیل نے جنگ بندی پر عمل درآمد ایک روز کے لیے مؤخر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ سے پہلے غزہ میں کوئی جنگ بندی یا یرغمالیوں کی رہائی نہیں ہوگی۔
غزہ میں فلسطینی اسرائیل کی قید سے اپنے 150 پیاروں کی رہائی کی راہ تک رہے تھے کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد ایک دن کے لیے مؤخر کرنے کا اعلان کرکے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ آج سے جنگ بندی کے آغاز کو کل تک کےلیے مؤخر کررہے ہیں اور جمعے سے پہلے غزہ میں جنگ بند نہیں کریں گے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل نے غزہ میں الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر کو گرفتار کرلیا
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیگبی نے مزید کہا کہ اسی طرح اسیر فلسطینیوں کی رہائی بھی عمل میں نہیں لائی جائے گی اور نہ ہی اسرائیلی یرغمالی کو رہا کیا جائے گا۔
اسرائیل نے جنگ بندی میں ایک روز کی تاخیر کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتائی تاہم کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل اپنے یرغمالیوں کی شناخت کی تصدیق نہیں کرسکا ہے۔ تصدیق شدہ فہرست ملنے کے بعد ہی حماس کو یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا جس کے تحت حماس 50 اسرائیلی یرغمالی خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیں گے جس کے بدلے میں اسرائیل اپنی جیلوں سے 150 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کردے گا اور اس پر عمل درآمد آج صبح سے ہونا تھا۔
غزہ میں فلسطینی اسرائیل کی قید سے اپنے 150 پیاروں کی رہائی کی راہ تک رہے تھے کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد ایک دن کے لیے مؤخر کرنے کا اعلان کرکے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ آج سے جنگ بندی کے آغاز کو کل تک کےلیے مؤخر کررہے ہیں اور جمعے سے پہلے غزہ میں جنگ بند نہیں کریں گے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل نے غزہ میں الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر کو گرفتار کرلیا
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیگبی نے مزید کہا کہ اسی طرح اسیر فلسطینیوں کی رہائی بھی عمل میں نہیں لائی جائے گی اور نہ ہی اسرائیلی یرغمالی کو رہا کیا جائے گا۔
اسرائیل نے جنگ بندی میں ایک روز کی تاخیر کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتائی تاہم کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل اپنے یرغمالیوں کی شناخت کی تصدیق نہیں کرسکا ہے۔ تصدیق شدہ فہرست ملنے کے بعد ہی حماس کو یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا جس کے تحت حماس 50 اسرائیلی یرغمالی خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیں گے جس کے بدلے میں اسرائیل اپنی جیلوں سے 150 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کردے گا اور اس پر عمل درآمد آج صبح سے ہونا تھا۔