190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

چئیرمین پی ٹی آئی کو 27 نومبر کو پیش کرنے کا حکم، نیب کو آئندہ تاریخ تک تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت

آئندہ تاریخ تک تفتیش ہر صورت مکمل کرنے کا حکم

نیب عدالت کے جج محمد بشیر نے 190 ملین پاوٴنڈ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلی،حسب معمول نیب کی تفتیشی ٹیمیں سابق وزیر اعظم سے اڈیالہ جیل میں ہی تفتیش کر سکیں گی۔

تفصیلات کے مطابق 190 ملین پاوٴنڈ کرپشن ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں کی گئی۔ دوران سماعت چئیرمین پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت موجود تھے۔

سماعت شروع ہوئی تو نیب پراسیکیوٹر مظفر عباسی نے مؤقف اختیار کیا کے تفتیش ابھی باقی ہے، ہمیں مزید 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی ضرورت ہے تاکہ تفتیش مکمل کر سکیں۔

عمران خان کے وکیل سردار لطیف خان کھوسہ،عمیر نیازی ایڈووکیٹس نے جسمانی ریمانڈ کی سخت مخالفت کرتے کہا کے متحدہ عب امارات بینک کے سپریم کورٹ میں تحریری جواب کے بعد یہ کیس ویسے ہی ختم ہوچکا ہے، جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی جائے۔


عدالت نے فریقین وکلاء کے دلائل کے بعد چئیرمین پی ٹی آئی کا مزید چار دن کا جسمانی ریمانڈ دے دیا اب تک اس ریفرنس میں مجموعی طور پر15 روز کا جسمانی ریمانڈ ہوگیا ہے۔

سابق وزیر اعظم بھی کمرہ عدالت موجود تھے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ نیب نے آج دوران سماعت پچیس تیس نکات کی دستاویز پیش کی کہ اس پر تفتیش کرنی ہے۔ ہم نے نیب کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت میں دلائل دیئے۔

انہوں نے کہا کہ اس کیس میں حکومت یا عمران خان کا کوئی عمل دخل نہیں، ہم نے عدالت کو بتایا ساری رقم برطانیہ سے سپریم کورٹ کے اکاوٴنٹ میں آئی ہے۔ القادر یونیورسٹی کی جو عمارت بنائی گئی ہے وہ زمین پر موجود ہے اگر یونیورسٹی میں حکومت پاکستان کا کوئی پیسہ ہے تو وہ واپس لے لے۔

ایاز لطیف کھوسہ نے کہا کہ لوگوں نے اب القادر یونیورسٹی کو عطیات دینا بھی بند کردیے ہیں۔۔ شریف فیملی کے کیسز میں نیب مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جمہوریت کا گلہ گھونٹا جارہا ہے اور لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جارہی۔
Load Next Story