صومالیہ میں سیلاب نے تباہی مچادی ہلاکتیں 100 ہوگئیں
صومالیہ میں سیلاب سے 7 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے
صومالیہ میں مسلسل بارشوں سے آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100 تک جا پہنچی جب کہ 7 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو اور اس کے مضافات میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلے نے رہائشی علاقے میں داخل ہوکر ہر چیز کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔
بارشوں اور سیلاب سے 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے جن میں سے 7 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے۔ ملک کے سب سے بڑے الہدایہ کیمپ میں بھی پناہ گزینوں کے رہنے کے لیے جگہ کم پڑگئی۔
صومالیہ کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا ہے کہ بارشوں اور سیلاب میں تقریباً 96 افراد ہلاک ہوگئے۔ خشک سالی اور قطط سے نبرد آزما شہریوں کو اب سیلاب کا سامنا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث صومالیہ میں ہونے والی بارشوں کا یہ غیر متوقع اور غیر معمولی سلسلہ آئندہ برس اپریل تک جاری رہے گا اور دو ماہ بعد دوبارہ مون سون کا آغاز ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ افریقی ممالک میں موسمیاتی تبدیلیوں کا سب سے زیادہ خطرہ ہے اور شدید موسمیاتی تباہی کے واقعات بڑھتی ہوئی تعداد اور شدت کے ساتھ رونما ہو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے کے مطابق ایتھوپیا اور کینیا میں بھی سیلاب سے درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور امدادی گروپوں نے خبردار کیا ہے کہ صورت حال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو اور اس کے مضافات میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلے نے رہائشی علاقے میں داخل ہوکر ہر چیز کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔
بارشوں اور سیلاب سے 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے جن میں سے 7 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے۔ ملک کے سب سے بڑے الہدایہ کیمپ میں بھی پناہ گزینوں کے رہنے کے لیے جگہ کم پڑگئی۔
صومالیہ کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا ہے کہ بارشوں اور سیلاب میں تقریباً 96 افراد ہلاک ہوگئے۔ خشک سالی اور قطط سے نبرد آزما شہریوں کو اب سیلاب کا سامنا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث صومالیہ میں ہونے والی بارشوں کا یہ غیر متوقع اور غیر معمولی سلسلہ آئندہ برس اپریل تک جاری رہے گا اور دو ماہ بعد دوبارہ مون سون کا آغاز ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ افریقی ممالک میں موسمیاتی تبدیلیوں کا سب سے زیادہ خطرہ ہے اور شدید موسمیاتی تباہی کے واقعات بڑھتی ہوئی تعداد اور شدت کے ساتھ رونما ہو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے کے مطابق ایتھوپیا اور کینیا میں بھی سیلاب سے درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور امدادی گروپوں نے خبردار کیا ہے کہ صورت حال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔