چوہنگ میں سعودیہ سے آئی طالبہ کا قتل لڑکی کے والد نے دباؤ پر صلح کرلی
فریقین میں صلح ہوچکی لیکن پولیس ریاست کی جانب سے کیس لڑے گی، لڑکی والوں کو دباؤ کا سامنا ہوسکتا ہے، پولیس ذرائع
چوہنگ میں میڈیکل طالبہ کے قتل کے معاملے میں صلح کی خبریں سامنے آئی ہیں تاہم پولیس نے صلح میں دباؤ کے خدشات کے سبب ریاست کی جانب سے مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چوہنگ میں میڈیکل کی طالبہ کے قتل کے معاملے میں مقتولہ کے والد کی جانب سے ملزمان سے صلح کیے جانے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ لڑکی کے والد کو قاتلوں کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے۔
پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مقتولہ کے باپ نے ملزمان کو معاف کردیا اور دونوں فریقین کے درمیان صلح ہوچکی ہے، مدعی نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور سے ملاقات کرکے انہیں اس بارے میں آگاہ کیا ہے، کیس کی تحقیقات عمران کشور کے پاس ہیں۔
دوسری جانب پولیس نے مقدمے میں دفعہ 311 شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مدعی کے معاف کرنے پر بھی ریاست یہ کیس لڑے گی۔
پولیس کے مطابق طالبہ تزئین خان سمیت تین افراد کار میں سوار تھے، ملزم عبدالرحمان کی گاڑی نے بیک سے مقتولہ کی گاڑی کو ٹکر ماری، مقتولہ کی گاڑی میں سوار ڈرائیور نے عبدالرحمان کا پیچھا شروع کردیا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ گاڑی کا پیچھا ہوتے دیکھ کر ملزم عبدالرحمان نے اپنے ماموں کو کال کردی، ملزم کے ماموں عابد نے پیچھا کرتی گاڑی دیکھ کر فائرنگ کردی اور گولی مقتولہ تزئین کی کمر پر لگی۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے سوسائٹی گیٹ پر کال کرکے متاثرہ خاندان کی گاڑی رکوائی، گاڑی میں فیملی سوار دیکھ کر ملزمان موقع سے فرار ہوگئے، ملزم عبدالرحمان کی عمر کوائف کے مطابق 17 سال دو ماہ ہے، فائرنگ کرنے والے ملزم عابد اور علی رضا گرفتار ہیں اور اب عبدالرحمان سمیت دیگر تین ملزمان جلد گرفتار ہوں گے۔
دریں اثنا ملزم عبد الرحمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے سیشن کورٹ لاہور سے عبوری ضمانت کروالی، سیشن کورٹ نے پولیس سے 28 نومبر کو مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں : لاہور، کم عمر بھانجے کو بچانے کیلیے ماموں نے سعودی پلٹ طالبہ کو قتل کردیا
ایڈیشنل سیشن جج اللہ دتہ نے عبوری ضمانت پر سماعت کی اور ملزم عبد الرحمان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف تھانہ چوہنگ پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے، ملزم عبدالرحمان، ساجد اور امجد عبوری ضمانت پر ہیں، ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کروائی جائیں گی اور ضمانت منسوخ ہوتے ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔