بشریٰ بی بی کو ہراساں کر کے عمران خان کو پیچھے ہٹانا ممکن نہیں تحریک انصاف
سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانا اور ان کی خواتین کیلیے غلیظ پراپیگنڈہ ن لیگ کا پرانا وطیرہ ہے, کور کمیٹی
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے سابق خاتون اوّل بشری بی بی کو اڈیالہ جیل کے باہر 'ہراساں' کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کا اہم ترین اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال، تنظیمی سرگرمیوں، تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کیخلاف جبر و فسطائیت کے جاری سلسلے اور انٹراپارٹی انتخابات سمیت اہم امور پر غور کیا گیا۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ اجلاس میں کور کمیٹی کے اراکین نے اڈیالہ جیل کے باہر چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گاڑی کے گھیراؤ اور اشتعال انگیز نعرہ بازی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانا اور ان کی خواتین کو ہراساں اور غلیظ پراپیگنڈہ کا ہدف بنانا نون لیگ کا پرانا وطیرہ ہے۔ ایسی مذموم حرکات سے چیئرمین عمران خان یا ان کے اہلِ خانہ کی قوم کی حقیقی آزادی کی جستجو میں کسی قسم کی کمی پیدا کرنا ممکن نہیں ہے۔
کور کمیٹی نے خیبرپختونخوا کے سینئر نائب صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کی گرفتاری کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ 'جنید اکبر خیبرپختونخوا میں پُرامن کنونشنز منعقد کروا رہے ہیں جن کے خلاف انتظامیہ جھوٹے مقدمات درج کررہی ہے، اس سلسلے کو فوری بند کیا جائے۔
کورکمیٹی کی جانب سے چیئرمین عمران خان کی عدالتی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا۔
اجلاس میں انٹراپارٹی انتخابات کے الیکشن کمیشن کے دیے گئے ٹائم فریم میں انعقاد کی حکمتِ عملی پر بھی گفتگو کی گئی جبکہ کمیٹی نے مقررہ مدت میں انٹراپارٹی انتخابات منعقد کروانے کے لائحہ عمل کی باضابطہ منظوری بھی دے دی۔
واضح رہے کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد جب باہر نکلیں تو نامعلوم افراد نے اُن کی گاڑی کا گھیراؤ کیا اور 'عدت میں نکاح' نامنظور سمیت دیگر نعرے لگائے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کا اہم ترین اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال، تنظیمی سرگرمیوں، تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کیخلاف جبر و فسطائیت کے جاری سلسلے اور انٹراپارٹی انتخابات سمیت اہم امور پر غور کیا گیا۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ اجلاس میں کور کمیٹی کے اراکین نے اڈیالہ جیل کے باہر چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گاڑی کے گھیراؤ اور اشتعال انگیز نعرہ بازی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانا اور ان کی خواتین کو ہراساں اور غلیظ پراپیگنڈہ کا ہدف بنانا نون لیگ کا پرانا وطیرہ ہے۔ ایسی مذموم حرکات سے چیئرمین عمران خان یا ان کے اہلِ خانہ کی قوم کی حقیقی آزادی کی جستجو میں کسی قسم کی کمی پیدا کرنا ممکن نہیں ہے۔
کور کمیٹی نے خیبرپختونخوا کے سینئر نائب صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کی گرفتاری کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ 'جنید اکبر خیبرپختونخوا میں پُرامن کنونشنز منعقد کروا رہے ہیں جن کے خلاف انتظامیہ جھوٹے مقدمات درج کررہی ہے، اس سلسلے کو فوری بند کیا جائے۔
کورکمیٹی کی جانب سے چیئرمین عمران خان کی عدالتی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا۔
اجلاس میں انٹراپارٹی انتخابات کے الیکشن کمیشن کے دیے گئے ٹائم فریم میں انعقاد کی حکمتِ عملی پر بھی گفتگو کی گئی جبکہ کمیٹی نے مقررہ مدت میں انٹراپارٹی انتخابات منعقد کروانے کے لائحہ عمل کی باضابطہ منظوری بھی دے دی۔
واضح رہے کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد جب باہر نکلیں تو نامعلوم افراد نے اُن کی گاڑی کا گھیراؤ کیا اور 'عدت میں نکاح' نامنظور سمیت دیگر نعرے لگائے۔