اسرائیل نے غزہ پر جنگ مسلط کی اور وہ ہی تشدد کا ذمہ دار ہے سعودی عرب
غزہ میں پائیدار امن کے لیے قابل اعتماد اور ٹھوس امن منصوبہ ناگزیر ہوگیا ہے، سعودی وزیر خارجہ
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن شہزاد نے کہا ہے کہ قابل اعتماد اور ٹھوس امن منصوبے پر کام کیے بغیر غزہ میں جنگ کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے غزہ پُرتشدد حالات کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیل ہی ہے جس نے غزہ پر جنگ مسلط کی ہے۔
بحیرہ روم کے ممالک کی یونین کے وزرائے خارجہ کے آٹھویں علاقائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے تجویز دی کہ غزہ میں امن کے لیے قابل اعتماد اور ٹھوس امن مذاکرات ہونا چاہیے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا اور قطر کا جنگ بندی میں توسیع کیلیے اسرائیل پر دباؤ؛ حماس نے ہامی بھرلی
سعودی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ کے اس تنازع کا حل صرف دو خود مختار ریاستوں کا قیام ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کے لیے تمام ممکنہ ذرائع ستعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ زدہ علاقوں کے شہری امداد کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں آج 4 روزہ جنگ بندی کا آخری دن ہے اور ممکنہ طور پر اس میں مزید ایک روز کی توسیع کردی جائے کیوں کہ تاحال اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلہ کا مرحلہ مکمل نہیں ہوسکا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے غزہ پُرتشدد حالات کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیل ہی ہے جس نے غزہ پر جنگ مسلط کی ہے۔
بحیرہ روم کے ممالک کی یونین کے وزرائے خارجہ کے آٹھویں علاقائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے تجویز دی کہ غزہ میں امن کے لیے قابل اعتماد اور ٹھوس امن مذاکرات ہونا چاہیے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا اور قطر کا جنگ بندی میں توسیع کیلیے اسرائیل پر دباؤ؛ حماس نے ہامی بھرلی
سعودی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ کے اس تنازع کا حل صرف دو خود مختار ریاستوں کا قیام ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کے لیے تمام ممکنہ ذرائع ستعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ زدہ علاقوں کے شہری امداد کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں آج 4 روزہ جنگ بندی کا آخری دن ہے اور ممکنہ طور پر اس میں مزید ایک روز کی توسیع کردی جائے کیوں کہ تاحال اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلہ کا مرحلہ مکمل نہیں ہوسکا ہے۔