ایشیاکپ پاکستان نے ایشین کرکٹ کونسل سے اپنا حق طلب کرلیا
ہائبرڈ ماڈل پر انعقاد کونسل کا ہی فیصلہ تھا وہی چارٹرڈ فلائٹس کی اضافی رقم دے، پی سی بی کا اصرار
ایشیاکپ کے حوالے سے پاکستان نے ایشین کرکٹ کونسل سے اپنا حق طلب کر لیا جب کہ پی سی بی نے اضافی اخراجات کی رقم مانگی ہے۔
ایشیا کپ کا انعقاد رواں برس ہوا، پہلے پاکستان کو مکمل ایونٹ کی میزبانی کرنا تھی مگر دورے سے بھارتی انکار پر سری لنکا کو بیشتر میچز کرانے کا ٹاسک سونپ دیا گیا،پاکستانی میدانوں پر صرف چار ہی میچز ہو سکے۔
ٹیموں کو سری لنکا لے جانے اور واپس پاکستان لانے پر اضافی رقم بھی خرچ ہوئی، پاکستان نے اے سی سی سے چارٹرڈ فلائٹ کے اخراجات کا مطالبہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشین کرکٹ کونسل نے ہائبرڈ ماڈل پر 'پاکستانی' بیان مسترد کردیا
حکام نے کہا کہ مکمل ایونٹ پاکستان میں نہ کرانا ایشین کونسل کا ہی فیصلہ تھا لہذا اضافی اخراجات بھی اسی کو برداشت کرنے چاہیئں، پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں چارٹرڈ فلائٹ کے اخراجات کی منظوری لی گئی تھی، پاکستانی ٹیم کو افغانستان سے سیریز کے بعد وطن واپس آنا اور پھر اگلے میچ کیلیے دوبارہ سری لنکا جانا تھا۔
بھارت کے سوا دیگر ٹیموں کو بھی سفر کرنا پڑا، فلائٹس پری کوالیفائی نہ کرنے والی سری لنکن کمپنی کلاسک ٹریول کے ذریعے بک کرائی گئیں، اس نے چار چارٹرڈ فلائٹس کیلیے 2 لاکھ 81 ہزار 700 ڈالر کا ریٹ دیتے ہوئے تمام رقم ایڈوانس طلب کی۔
یہ بھی پڑھیں: ذکا اشرف نے ایشیاکپ کے ہائبرڈ ماڈل کو ''ناانصافی'' قرار دیدیا
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں ایم سی ممبر مصدق اسلم نے مکمل ادائیگی سے قبل ٹریول ایجنٹ سے انتظامات کی ضمانت لینے کی تجویز دی تھی، جس پر انھیں ایسا ہونے کا بتایا گیا ساتھ یہ بھی کہا گیا تھا کہ بورڈ اخراجات کم کرنے کیلیے جہاز کی خالی نشستوں کو شائقین کو فروخت کرنے پر بھی غور کر رہا ہے، بعد میں اس تجویز پر عمل نہ ہو سکا،البتہ ایک پی سی بی آفیشل (ذکا اشرف نہیں ) کے دوست اپنی فیملی کے ساتھ چارٹرڈ فلائٹ پر ہی کولمبو گئے تھے۔
ایم سی میٹنگ میں ممبر ذوالفقار ملک نے ٹریول ایجنسی کو مکمل رقم کی پیشگی ادائیگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے رسکی قرار دیا اور ایک نجی پاکستانی ایئرلائنز سے بات کرنے کی تجویز دی تھی،انھیں جی ایم فنانس نے بتایا تھا کہ لاجسٹک ٹیم نے تمام پری کوالیفائیڈ ٹریول ایجنٹس سے ریٹ لے کر ہی یہ فیصلہ کیا۔ اس پر ایم سی نے تحفظات ظاہر کرتے ہوئے نان پری کوالیفائیڈ ایجنٹ کے ساتھ فلائٹ بکنگ اور سو فیصد ادائیگی کی منظوری دی تھی۔
ایشیا کپ کیلیے وینیو ہائر کرنے کے عوض پی سی بی نے سری لنکا کو2,069,885 ڈالرز دینے کا معاہدہ کیا، 50 اور پھر 25 فیصد رقم کی ادائیگی ایونٹ سے قبل ہی کر دی گئی تھی، باقی ڈالرز معاہدے کے تحت دینا تھے۔
مزید پڑھیں: نجم سیٹھی کا ہائبرڈ ماڈل منظور کرنے پر ایشین کرکٹ کونسل کا شکریہ
معاہدے کے تحت ایشین کرکٹ کونسل کو پاکستان کو 25 لاکھ ڈالرز میزبانی فیس دینا ہے،ٹکٹنگ اور اسپانسر شپ کی رقم الگ ہے، ایونٹ کے اخراجات کا تخمینہ تقریباً 40 لاکھ ڈالر لگایا گیا تھا۔
ابتدائی شیڈول کے تحت میچز صرف ایک پاکستانی شہر لاہور میں ہونا تھے تاہم پی سی بی نے ملتان کو بھی شامل کرتے ہوئے افتتاحی مقابلہ وہیں کرایا، اے سی سی اسی کو جواز بنا کر اضافی اخراجات کی ادائیگی سے گریزاں ہے، اب اگلی میٹنگ کے ایجنڈے میں یہ بات شامل ہوگی۔
ایشیا کپ کا انعقاد رواں برس ہوا، پہلے پاکستان کو مکمل ایونٹ کی میزبانی کرنا تھی مگر دورے سے بھارتی انکار پر سری لنکا کو بیشتر میچز کرانے کا ٹاسک سونپ دیا گیا،پاکستانی میدانوں پر صرف چار ہی میچز ہو سکے۔
ٹیموں کو سری لنکا لے جانے اور واپس پاکستان لانے پر اضافی رقم بھی خرچ ہوئی، پاکستان نے اے سی سی سے چارٹرڈ فلائٹ کے اخراجات کا مطالبہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشین کرکٹ کونسل نے ہائبرڈ ماڈل پر 'پاکستانی' بیان مسترد کردیا
حکام نے کہا کہ مکمل ایونٹ پاکستان میں نہ کرانا ایشین کونسل کا ہی فیصلہ تھا لہذا اضافی اخراجات بھی اسی کو برداشت کرنے چاہیئں، پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں چارٹرڈ فلائٹ کے اخراجات کی منظوری لی گئی تھی، پاکستانی ٹیم کو افغانستان سے سیریز کے بعد وطن واپس آنا اور پھر اگلے میچ کیلیے دوبارہ سری لنکا جانا تھا۔
بھارت کے سوا دیگر ٹیموں کو بھی سفر کرنا پڑا، فلائٹس پری کوالیفائی نہ کرنے والی سری لنکن کمپنی کلاسک ٹریول کے ذریعے بک کرائی گئیں، اس نے چار چارٹرڈ فلائٹس کیلیے 2 لاکھ 81 ہزار 700 ڈالر کا ریٹ دیتے ہوئے تمام رقم ایڈوانس طلب کی۔
یہ بھی پڑھیں: ذکا اشرف نے ایشیاکپ کے ہائبرڈ ماڈل کو ''ناانصافی'' قرار دیدیا
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں ایم سی ممبر مصدق اسلم نے مکمل ادائیگی سے قبل ٹریول ایجنٹ سے انتظامات کی ضمانت لینے کی تجویز دی تھی، جس پر انھیں ایسا ہونے کا بتایا گیا ساتھ یہ بھی کہا گیا تھا کہ بورڈ اخراجات کم کرنے کیلیے جہاز کی خالی نشستوں کو شائقین کو فروخت کرنے پر بھی غور کر رہا ہے، بعد میں اس تجویز پر عمل نہ ہو سکا،البتہ ایک پی سی بی آفیشل (ذکا اشرف نہیں ) کے دوست اپنی فیملی کے ساتھ چارٹرڈ فلائٹ پر ہی کولمبو گئے تھے۔
ایم سی میٹنگ میں ممبر ذوالفقار ملک نے ٹریول ایجنسی کو مکمل رقم کی پیشگی ادائیگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے رسکی قرار دیا اور ایک نجی پاکستانی ایئرلائنز سے بات کرنے کی تجویز دی تھی،انھیں جی ایم فنانس نے بتایا تھا کہ لاجسٹک ٹیم نے تمام پری کوالیفائیڈ ٹریول ایجنٹس سے ریٹ لے کر ہی یہ فیصلہ کیا۔ اس پر ایم سی نے تحفظات ظاہر کرتے ہوئے نان پری کوالیفائیڈ ایجنٹ کے ساتھ فلائٹ بکنگ اور سو فیصد ادائیگی کی منظوری دی تھی۔
ایشیا کپ کیلیے وینیو ہائر کرنے کے عوض پی سی بی نے سری لنکا کو2,069,885 ڈالرز دینے کا معاہدہ کیا، 50 اور پھر 25 فیصد رقم کی ادائیگی ایونٹ سے قبل ہی کر دی گئی تھی، باقی ڈالرز معاہدے کے تحت دینا تھے۔
مزید پڑھیں: نجم سیٹھی کا ہائبرڈ ماڈل منظور کرنے پر ایشین کرکٹ کونسل کا شکریہ
معاہدے کے تحت ایشین کرکٹ کونسل کو پاکستان کو 25 لاکھ ڈالرز میزبانی فیس دینا ہے،ٹکٹنگ اور اسپانسر شپ کی رقم الگ ہے، ایونٹ کے اخراجات کا تخمینہ تقریباً 40 لاکھ ڈالر لگایا گیا تھا۔
ابتدائی شیڈول کے تحت میچز صرف ایک پاکستانی شہر لاہور میں ہونا تھے تاہم پی سی بی نے ملتان کو بھی شامل کرتے ہوئے افتتاحی مقابلہ وہیں کرایا، اے سی سی اسی کو جواز بنا کر اضافی اخراجات کی ادائیگی سے گریزاں ہے، اب اگلی میٹنگ کے ایجنڈے میں یہ بات شامل ہوگی۔