چھٹی کے دن بھی عوام پر لوڈشیڈنگ کا عذاب برقرار عوام نے تفریحی مقامات کا رخ کرلیا
وسطی پنجاب میں 10 گھنٹےجبکہ جنوبی پنجاب،بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے پر مشتمل ہے۔
ملک میں ہفتہ وار چھٹی کے روز بھی عوام پر طویل اور غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب برقرار ہے جس کی وجہ لوگوں کی بڑی تعداد نے تفریحی مقامات کا رخ کرلیا ہے۔
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیج کمپنی کے مطابق اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 12 ہزار 700 اور طلب 15ہزار 600 میگاواٹ ہے اس طرح بجلی کی طلب اور پیداوار میں 2ہزار 900 میگا واٹ کا فرق ہے، شارٹ فال کے باعث ملک بھر کے عوام بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب سہہ رہے ہیں، وسطی پنجاب کے شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 8 سے 10 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 14 گھنٹے تک محیط ہے، جنوبی پنجاب،بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخوا میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کا دورانیہ 14 سے 18 گھنٹے پر مشتمل ہے۔
طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کا عذاب سہنے والوں نے ہفتہ وار چھٹی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تفریحی مقامات کا رخ کرلیا ہے ان کا کہنا ہے کہ بجلی اورپانی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں معمولات زندگی نبھانے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے اوران کی چھٹی کا دن بھی لوڈشیڈنگ کی نذر ہوگیا ہے۔ ایسی صورت میں گرمی سے نجات حاصل کرنے کے لئے انہوں نے تفریحی مقامات کا رخ کیا ہے تاکہ تھورے وقت کے لئے ہی وہ گرم سے نجات پاسکیں۔
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیج کمپنی کے مطابق اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 12 ہزار 700 اور طلب 15ہزار 600 میگاواٹ ہے اس طرح بجلی کی طلب اور پیداوار میں 2ہزار 900 میگا واٹ کا فرق ہے، شارٹ فال کے باعث ملک بھر کے عوام بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب سہہ رہے ہیں، وسطی پنجاب کے شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 8 سے 10 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 14 گھنٹے تک محیط ہے، جنوبی پنجاب،بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخوا میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کا دورانیہ 14 سے 18 گھنٹے پر مشتمل ہے۔
طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کا عذاب سہنے والوں نے ہفتہ وار چھٹی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تفریحی مقامات کا رخ کرلیا ہے ان کا کہنا ہے کہ بجلی اورپانی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں معمولات زندگی نبھانے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے اوران کی چھٹی کا دن بھی لوڈشیڈنگ کی نذر ہوگیا ہے۔ ایسی صورت میں گرمی سے نجات حاصل کرنے کے لئے انہوں نے تفریحی مقامات کا رخ کیا ہے تاکہ تھورے وقت کے لئے ہی وہ گرم سے نجات پاسکیں۔