جنگ کے بعد غزہ پر حماس کی حکومت نہیں رہنی چاہیے یورپی کمیشن

غزہ فلسطین کا حصہ ہے اس لیے وہاں کا نظم و نسق بھی فلسطین اتھارٹی چلائے، صدر یورپی کمیشن

غزہ فلسطین کا حصہ ہے اس لیے وہاں کا نظم و نسق بھی فلسطین اتھارٹی چلائے، صدر یورپی کمیشن (فوٹو: فائل)

یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بعد وہاں حماس کی حکومت نہیں ہوگی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیٹیکو میگزین کو انٹرویو میں یورپی کمیشن کی صدر نے کہا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے پاس ابھی بہترین موقع ہے کہ وہ 1967 سے جاری اپنے طویل تنازع کو مفاہمت سے حل کرلیں۔

یورپی کمیشن کی صدر نے مزید کہا کہ پہلے کے مقابلے میں اس وقت اسرائیل تنازع کا دو ریاستی حل ہونے کا زیادہ امکان نظر آتا ہے۔


یورپی کمیشن کی سربراہ نے زور دیا ہے کہ فلسطینی ریاست کا حصہ ہونے کی وجہ سے وہاں حکومت بھی فلسطینی اتھارٹی کی ہونی چاہیے۔ جنگ کے بعد غزہ میں حماس کی حکومت نہیں ہونی چاہیے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا اور اسرائیل بھی فلسطین کے دوریاستی حل اور غزہ میں جنگ کے بعد حماس کی حکومت قائم ہونے نہ دینے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

جس پر حماس نے کہا تھا کہ عوام غزہ میں کسی مسلط شدہ حکومت کو قبول نہیں کریں گے۔ غزہ میں حکومت اسی کی ہوگی جسے فلسطینی عوام چاہے گی۔

 
Load Next Story