سگریٹ سے ہونے والی آلودگی اربوں ڈالر کے نقصان کا سبب قرار

سگریٹ کے فلٹر اور پیکٹ پر مشتمل پلاسٹک کا کچرا سالانہ 26 ارب ڈالر جبکہ ہر 10 سال میں 186 ارب ڈالر کے نقصان کا سبب قرار


ویب ڈیسک December 04, 2023

ایک نئی تحقیق میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سگریٹ کے بٹ اور پیکیجنگ میں موجود پلاسٹک کی وجہ سے ہونے والی ماحولیاتی آلودگی سالانہ 26 ارب ڈالر جبکہ ہر 10 سال میں 186 ارب ڈالر (افراطِ زر کے حساب سے) مالیت کے نقصان کا سبب بن رہی ہے۔ یہ مالی نقصان کچرے کا بند و بست کرنے اور عالمی سطح پر آبی ماحول کو نقصان پہنچنے کی صورت میں سامنے آتا ہے۔

محقق ڈیبرا کے سائی کے مطابق یہ نقصان بظاہر تو کل معاشی اور انسانی نقصان کے مقابلے میں چھوٹا سا لگتا ہے لیکن اس میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس سے بچا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ دنیا بھر میں ایک بار استعمال کیے جانے والے پاسٹک کے استعمال میں کمی یا اس پر پابندی کے حوالے سے پالیسیوں کے لیے بڑے اقدامات کیے گئے ہیں، لیکن سگریٹ میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے۔

یہ بات معلوم ہونے کے باوجود کہ سگریٹ کا فلٹر (سگریٹ بٹ کا مرکزی جزو) دنیا میں بطور کچرا سب سے زیادہ اکٹھی ہونے والی شے ہے، اس کو ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک سے بنایا جاتا ہے۔

تمباکو اشیاء کے زہریلے فضلا سے ہونے والے عالمی معاشی نقصان کی پیمائش کی کوشش کے لیے محققین نے سگریٹ کی فروخت، صفائی کے اخراجات اور زمین اور سمندر پر موجود پلاسٹک کچرے کے حوالے سے موجودہ دستیاب عوامی ڈیٹا کے ذرائع کا رخ کیا۔

ان ذرائع میں عالمی بینگ، آرگنائزیشن فار اکنامک کو آپریشن اینڈ ڈیویلپمنٹ (او ای سی ڈی)، دی ٹوبیکو ایٹلس اور دی ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ شامل ہیں۔

ہر پلاسٹک فلٹر کا اوسط وزن 3.4 گرام ہوتا ہے اور یہ پلاسٹک پیکیجنگ کے ساتھ کچرے دان میں پھینک دیے جاتے ہیں۔ 20 سگریٹوں والے اسٹنڈرڈ پیک سائز کا اوسط وزن 19 گرام ہوتا ہے۔

محققین کی جانب سے سگریٹ کی پلاسٹک کے متعلق لگایا گیا ماحولیاتی اور معاشی نقصان کا سالانہ اور 10 سالہ تخمینہ ٹنوں کی پیمائش پر مبنی ہے۔ 10 سالہ تخمینے کو شامل کرنے کی وجہ سگریٹ بٹ کے تحلیل ہونے میں لگنے والا وقت ہے، سگریٹ بٹ کو تحلیل ہونے میں تقریباً 10 سال کا عرصہ لگتا ہے۔

محققین کی جانب سے یہ تجزیہ جرنل ٹوبیکو کنٹرول میں شائع ہونے والی تحقیق میں پیش کیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں