امریکی صدر بارک اوباما غیراعلانیہ دورے پر اچانک افغانستان پہنچ گئے

افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد القاعدہ اور طالبان سے نمٹنا مقامی فورسز کی ذمہ داری ہوگی، بارک اوباما


ویب ڈیسک May 25, 2014
قومی سلامتی کے لئے ہی امریکی فوج افغانستان میں موجود ہے، بارک اوباما کا بگرام ایئربیس پر فوجیوں سے خطاب فوٹو؛ اے ایف پی

امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ افغان جنگ اختتام کو پہنچ رہی ہے اور 2014 کے بعد افغانستان میں موجود فوجیوں کی حتمی تعداد کا اعلان کیا جائے گا۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما غیر اعلانیہ طور پر اچانک کابل پہنچ گئے جہاں بگرام ایئربیس پر فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیٹو فورسز نے مقامی سیکیورٹی فورسز کی ٹریننگ کے لئے طویل عرصہ افغانستان میں گزارا اور 2014 کے بعد غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد القاعدہ اور طالبان سے نمٹنے کے لئے تمام تر ذمہ داری مقامی فورسز پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کا واقعہ کبھی نہیں بھولنا چاہئے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت سمیت کئی کامیاب آپریشن کئے۔


امریکی صدر نے افغانستان میں امریکی جنرل جوزیف ڈنفورڈ اور امریکی سفیر جیمس کنگیم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے اختتام پر افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلا کا فیصلہ کرنا مشکل عمل ہے تاہم جلد اس حوالے سے حتمی اعلان کردیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی متعدد کارروائیاں ناکام بنائیں اور قومی سلامتی کے لئے ہی امریکی فوج افغانستان میں موجود ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔