پاکستانیوں سے شادی کرنے والے افغان باشندوں کی درخواست منظور
پشاور ہائی کورٹ نے 109 افغان باشندوں کو نادرا ایکٹ کے تحت پاکستان اوریجن کارڈ دینے کا حکم جاری کردیا
پاکستانیوں کے شادی کرنے والے افغان باشندوں کی اوریجن کارڈ دینے کی درخواست عدالت نے منظور کرلی۔
ہائی کورٹ میں پاکستانیوں سے شادی کرنےو الے افغان باشندوں کی پاکستان اوریجن کارڈ کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت جسٹس ارشد علی اور جسٹس وقار احمد نے کی، جس میں وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ پیش ہوئے ۔ دوران سماعت درخواست گزاروں کی جانب سے سیف اللہ محب کاکاخیل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش۔
یہ خبر بھی پڑھیں: غیر قانونی افغان شہریوں کی بے دخلی: سپریم کورٹ کا وفاق سمیت دیگر کو نوٹس
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزاروں کو قانون کے مطابق اپلائی کرناچاہیے، جس پر درخواست گزار کے وکیلنے مؤقف اختیار کیا کہ پی او سی کارڈ کے ذریعےکوئی بھی غیرملکی پاکستانی شہری کے تمام حقوق حاصل کرسکتا ہے۔ پی او سی کارڈ کا حامل شخص پاسپورٹ اور ووٹ نہیں ڈال سکتا۔
بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے 109 افغان باشندوں کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں نادرا ایکٹ کے تحت پاکستان اوریجن کارڈ دینے کا حکم جاری کردیا۔
ہائی کورٹ میں پاکستانیوں سے شادی کرنےو الے افغان باشندوں کی پاکستان اوریجن کارڈ کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت جسٹس ارشد علی اور جسٹس وقار احمد نے کی، جس میں وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ پیش ہوئے ۔ دوران سماعت درخواست گزاروں کی جانب سے سیف اللہ محب کاکاخیل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش۔
یہ خبر بھی پڑھیں: غیر قانونی افغان شہریوں کی بے دخلی: سپریم کورٹ کا وفاق سمیت دیگر کو نوٹس
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزاروں کو قانون کے مطابق اپلائی کرناچاہیے، جس پر درخواست گزار کے وکیلنے مؤقف اختیار کیا کہ پی او سی کارڈ کے ذریعےکوئی بھی غیرملکی پاکستانی شہری کے تمام حقوق حاصل کرسکتا ہے۔ پی او سی کارڈ کا حامل شخص پاسپورٹ اور ووٹ نہیں ڈال سکتا۔
بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے 109 افغان باشندوں کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں نادرا ایکٹ کے تحت پاکستان اوریجن کارڈ دینے کا حکم جاری کردیا۔