آفیشل سیکریٹ ایکٹ عمران خان اور شاہ محمود کو 4 دسمبر کو نقول فراہم کرنے کا فیصلہ
چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو میڈیا کی موجودگی میں بولنے کی اجازت دی گئی، آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ
آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو 4 دسمبر کو نقول تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین ت آج کی جیل میں ہونے والی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پبلک اور میڈیا عدالتی کاروائی کے دوران موجود تھا، سی آر پی سی کی سیکشن 352 پر مکمل عمل درآمد کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سائفر کیس میں صدر مملکت کو خصوصی عدالت طلب کرنے کی درخواست مسترد
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو میڈیا کی موجودگی میں بولنے کی اجازت دی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو میڈیا اور پبلک کی موجودگی میں کافی وقت دیا گیا جبکہ آج چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی حاضری کے لیے کیس مقرر تھا۔
حکم نامے کے مطابق سماعت مین آرٹیکل 10 اے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر دلائل بھی ہونے تھے تاہم وکیل سکندر ذوالقرنین سلیم کی عدم موجودگی کی وجہ سے دلائل نہیں ہو سکے۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین ت آج کی جیل میں ہونے والی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پبلک اور میڈیا عدالتی کاروائی کے دوران موجود تھا، سی آر پی سی کی سیکشن 352 پر مکمل عمل درآمد کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سائفر کیس میں صدر مملکت کو خصوصی عدالت طلب کرنے کی درخواست مسترد
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو میڈیا کی موجودگی میں بولنے کی اجازت دی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو میڈیا اور پبلک کی موجودگی میں کافی وقت دیا گیا جبکہ آج چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی حاضری کے لیے کیس مقرر تھا۔
حکم نامے کے مطابق سماعت مین آرٹیکل 10 اے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر دلائل بھی ہونے تھے تاہم وکیل سکندر ذوالقرنین سلیم کی عدم موجودگی کی وجہ سے دلائل نہیں ہو سکے۔