مائیکروفنانس بینکوں کے ڈپازٹس کو تحفظ فراہم کرنے کی تجویز
ڈی پی سی کے تحت شیڈول بینکوں کے 5 لاکھ تک کے ڈپازٹس کو مکمل تحفظ فراہم کیا گیا
ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ( ڈی پی سی) نے مائیکروفنانس بینکوں کے صارفین کے ڈپازٹس کو تحفظ فراہم کرنے کی تجویز دی ہے، جو کسی بھی منفی مالیاتی دھچکے کی صورت میں غیر محفوظ ہیں۔
ڈی پی سی جو کہ اسٹیٹ بینک کا ذیلی ادارہ ہے، نے شیڈول بینکوں کے صارفین کو 5 لاکھ تک کے ڈپازٹس پر مکمل تحفظ کی گارنٹی دے رکھی ہے۔
واضح رہے کہ 73 ملین اکاؤنٹ ہولڈرز میں سے 94 فیصد کے ڈپازٹس 5 لاکھ یا اس سے کم ہیں، شیڈول بینکوں میں تجارتی، کنوینشنل اور شریعہ بینکس شامل ہیں جبکہ مائیکرو فنانس بینکس اس میں شامل نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 98 فیصد سے زائد ڈپازٹرز کو تحفظ فراہم کردیا، ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن
اپنی سالانہ رپورٹ برائے 2022-23 میں ڈی پی سی نے بتایا کہ 11 مائیکرو فنانس بینکس 98.2 اکاؤنٹ ہولڈرز کے ساتھ 520 ارب روپے کا سرمایہ فراہم کر رہے ہیں، اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ مائیکرو فنانس بینکوں میں معاشرے کے کمزور مالیاتی پوزیشن کے حامل افراد کے اکاؤنٹس موجود ہیں، جو کہ کسی بھی دھچکے کی صورت میں ملک کے سیاسی، سماجی اور معاشی ڈھانچے کو تہہ و بالا کرسکتے ہیں، ضروری ہے کہ ان کے ڈپازٹس کو بھی تحفظ فراہم کیا جائے۔
ڈی پی سی نے تجویز دی ہے کہ ڈی پی سی کے دائرہ کار میں اضافہ کرکے مائیکرو فنانس بینکوں کو کوریج فراہم کی جاسکتی ہے، جس سے لاکھوں افراد کے سرمایہ کو تحفظ ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بینک میں جمع 5 لاکھ سے زائد رقم کو تحفظ نہ ہونے پر اسٹیٹ بینک کی وضاحت
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مائیکرو فنانس انسٹیٹیوشنز آرڈیننس 2001 کے تحت ڈپازٹس کو تحفظ پہلے ہی دیا گیا ہے، جس میں مائیکرو فنانس بینکوں کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ اپنے سالانہ منافع جات سے اپنا ڈپازٹر پروٹیکشن فنڈ بنائیں، لیکن ڈپازٹر کو ایک بہتر اور قابل اعتماد میکانزم فراہم کرنا ضروری ہے، اس کے علاوہ ڈی پی سی نے ڈپازٹ پروٹیکشن اسکیم کو ڈیجیٹل بینکوں تک بڑھانے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔
واضح رہے کہ کارپوریشن کا ڈپازٹ پروٹیکشن فنڈ جون 2023 تک100 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے، مالی سال 2023 کے دوران کارپوریشن کے رکن بینکوں کے حجم میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا اور جون 2023 کے آخر تک ڈپازٹس کا حجم 25.6 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا، اسی طرح اس مدت کے دوران تحفظ کے اہل ڈپازٹس کا حجم 1.8 ہزار ارب روپے کے اضافے کے ساتھ 14 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا۔
ڈی پی سی جو کہ اسٹیٹ بینک کا ذیلی ادارہ ہے، نے شیڈول بینکوں کے صارفین کو 5 لاکھ تک کے ڈپازٹس پر مکمل تحفظ کی گارنٹی دے رکھی ہے۔
واضح رہے کہ 73 ملین اکاؤنٹ ہولڈرز میں سے 94 فیصد کے ڈپازٹس 5 لاکھ یا اس سے کم ہیں، شیڈول بینکوں میں تجارتی، کنوینشنل اور شریعہ بینکس شامل ہیں جبکہ مائیکرو فنانس بینکس اس میں شامل نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 98 فیصد سے زائد ڈپازٹرز کو تحفظ فراہم کردیا، ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن
اپنی سالانہ رپورٹ برائے 2022-23 میں ڈی پی سی نے بتایا کہ 11 مائیکرو فنانس بینکس 98.2 اکاؤنٹ ہولڈرز کے ساتھ 520 ارب روپے کا سرمایہ فراہم کر رہے ہیں، اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ مائیکرو فنانس بینکوں میں معاشرے کے کمزور مالیاتی پوزیشن کے حامل افراد کے اکاؤنٹس موجود ہیں، جو کہ کسی بھی دھچکے کی صورت میں ملک کے سیاسی، سماجی اور معاشی ڈھانچے کو تہہ و بالا کرسکتے ہیں، ضروری ہے کہ ان کے ڈپازٹس کو بھی تحفظ فراہم کیا جائے۔
ڈی پی سی نے تجویز دی ہے کہ ڈی پی سی کے دائرہ کار میں اضافہ کرکے مائیکرو فنانس بینکوں کو کوریج فراہم کی جاسکتی ہے، جس سے لاکھوں افراد کے سرمایہ کو تحفظ ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بینک میں جمع 5 لاکھ سے زائد رقم کو تحفظ نہ ہونے پر اسٹیٹ بینک کی وضاحت
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مائیکرو فنانس انسٹیٹیوشنز آرڈیننس 2001 کے تحت ڈپازٹس کو تحفظ پہلے ہی دیا گیا ہے، جس میں مائیکرو فنانس بینکوں کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ اپنے سالانہ منافع جات سے اپنا ڈپازٹر پروٹیکشن فنڈ بنائیں، لیکن ڈپازٹر کو ایک بہتر اور قابل اعتماد میکانزم فراہم کرنا ضروری ہے، اس کے علاوہ ڈی پی سی نے ڈپازٹ پروٹیکشن اسکیم کو ڈیجیٹل بینکوں تک بڑھانے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔
واضح رہے کہ کارپوریشن کا ڈپازٹ پروٹیکشن فنڈ جون 2023 تک100 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے، مالی سال 2023 کے دوران کارپوریشن کے رکن بینکوں کے حجم میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا اور جون 2023 کے آخر تک ڈپازٹس کا حجم 25.6 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا، اسی طرح اس مدت کے دوران تحفظ کے اہل ڈپازٹس کا حجم 1.8 ہزار ارب روپے کے اضافے کے ساتھ 14 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا۔