وزیراعظم نواز شریف نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں شرکت کیلئے آج نئی دلی جائیں گے

مودی سے تمام معاملات پربات ہوگی، بھارت سے پرامن بقائے باہمی چاہتے ہیں،نوازشریف،ملاقات امن کے لیے اہم موقع ہے،ترجمان


وزیر اعظم نوازشریف حلف برداری کے علاوہ عشائیے میں بھی شریک ہونگے۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم نوازشریف نومنتخب بھارتی ہم منصب نریندرمودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلیے آج نئی دہلی جائیں گے۔

؎حکام کے مطابق وزیراعظم وہاں ایک رات قیام کریںگے اور کل نومنتخب وزیراعظم نریندرمودی اور بھارتی صدر پرناب مکھر جی سے الگ الگ ملاقات کریں گے، اس دوران دوطرفہ امور،خطے کی صورتحال اورباہمی مسائل کے حل کیلیے جامع مذاکراتی عمل دوبارہ بحال کرنے پرتفصیلی بات چیت کی جائے گی۔ وزیراعظم کے ہمراہ سرتاج عزیز، طارق فاطمی، سیکریٹری خارجہ، دیگر اعلیٰ سیاسی شخصیات اور سرکاری حکام بھی موجودہوں گے۔یہ پہلی دفعہ ہوگا کہ کوئی وزیراعظم اپنے ہسمایہ ملک کے ہم منصب کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوگا۔

وزیراعظم ہائوس کے ترجمان کے مطابق یہ خطے میں قیام امن کی کوشش کو آ گے بڑھانے کیلیے ایک اہم موقع ہوگا جس کیلیے پاکستان ہمیشہ سے پرعزم ہے۔وزیر اعظم آج صبح 9.30منٹ پر روانہ ہوں گے، وہ رات کو عشائیے میں شرکت کریں گے جبکہ سارک ممالک کے سربراہوں سے غیر رسمی ملاقاتیں بھی ہونگی۔آن لائن کے مطابق وزیراعظم بعض سیاسی رہنمائوں کو بھی اپنے ہمراہ لے جانے پر غور کر رہے ہیں، تقریب میں 4 ہزار سے زائد مہمان شریک ہوں گے، اس موقع پر6 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے جبکہ نئی دہلی کو نوفلائی زون قرار دیدیا گیاہے۔

ادھر وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر، سرکریک، پانی، تجارت سمیت تمام مسائل کا حل اورخطے میں پرامن بقائے باہمی کے اصولوں پر چلنا چاہتا ہے، اسی لیے ہماری حکومت نے جذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستان میں قید بھارتی ماہی گیروں کو رہا کرنے کے علاوہ دونوں ملکوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ان کی ضبط شدہ کشتیاں بھی واپس کرنے کااعلان کیا ہے۔

آئی این پی کے مطابق وزیراعظم نے کہاکہ حکومت ملک کومضبوط اور خوشحال بنانے کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے،ہم تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ اور پر امن تعلقات چاہتے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت دونوں ملکوں کے درمیان تنازعات کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگی،دورہ بھارت کے دوران تمام معاملات پر بات چیت کی جائے گی،(ن)لیگ کی حکومت کا مشن عوامی خدمت ہے، ملک کو تمام مسائل سے نجات دلائیں گے اور قوم سے کیے جانے والے وعدوں پرعمل کیاجائیگا۔

وزیراعظم نوازشریف کے حکم پر جذبہ خیرسگالی کے تحت پاکستانی جیلوں میں قید151 بھارتی باشندوں کورہا کر دیا گیا،انھیں آج واہگہ بارڈر پربھارتی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا،یہ بھارتی قیدی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے کراچی کی ملیر جیل سے59 اور حیدرآباد کی نارا جیل سے92 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا گیا۔ وزیراعظم نیماہی گیروں کی57کشتیاں بھی بھارت کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔

وزیراعظم آفس سے جاری ہینڈ آئوٹ کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ کہاہے کہ دونوں ممالک کے مابین قیدیوں کا مسئلہ انسانی مسئلہ ہے اور ایک جیسے جذبے کا اظہار ہونا چاہیے، اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں 521پاکستانی قیدی ہیں جن میں 168ماہی گیرشامل ہیں، توقع ہے کہ وہ بھی جلد پاکستان میں اپنے پیاروں کے پاس واپس آ سکیں گے،رہا کیے جانے والے ماہی گیروں کے چہرے خوشی سے دمک رہے تھے، پاکستان فشر فوک فورم کے رہنمائوں نے ہار پہنائے، اس موقع پر انھیں تحائف بھی دیے گئے، ماہی گیروں نے بتایا کہ انھیں17ماہ قبل گرفتار کیا گیا تھا، قید کے دوران حکومت پاکستان نے ان کی صحیح دیکھ بھال کی جس پر وہ شکرگزار ہیں،جیل مینوئل کے مطابق سہولتیں دی گئیں جبکہ ان پرتشددنہیں کیاگیا، بھارتی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کر دے۔

رہاکیے گئے قیدیوں میں150ماہی گیر ہیں جبکہ ایک قیدی غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کے جرم میں پکڑا گیا تھا۔بھارت کے نامزد وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کی جانب سے ماہی گیروں کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے، اپنے ٹوئٹرپیغام میں نریندر مودی نے کہاکہ وہ ماہی گیروں کی وطن واپسی پر ان کابھی خیر مقدم کرتے ہیں،حلف برداری کی تقریب میں تمام سارک رہنمائوں کی شرکت نہ صرف خوش آئند ہوگی بلکہ اس تقریب کو یادگار بنادے گی۔دریں اثنا بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے نئی دہلی کو قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔ ترجمان اکبر الدین نے کہا کہ دیگر ممالک کی حراست میں موجود قیدیوں کی واپسی ہمیشہ اچھی پیشرفت ہوتی ہے۔گزشتہ سال اگست میں پاکستان نے 340 ہندوستانی ماہی گیروں کو رہا کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔