لیزنگ کمپنی سے تنازع طے انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے کے طیاروں کی واپسی کا امکان روشن
آئند دو سے تین روز میں ایک طیارہ واپس آجائے گا جبکہ دوسرا جہاز بھی جلد پاکستان پہنچ کر فلائٹ آپریشن میں شامل ہوگا
نڈونیشیا میں لیزنگ کمپنی کے ساتھ دوسال سے جاری تنازع کیوجہ سے پھنسے پی آئی اے کے 2 طیاروں کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
قومی ائیرلائن کےانڈونیشیا(جکارتہ)میں گزشتہ 2 سال سے پھنسے طیاروں کی مد میں پی آئی اے انتظامیہ نے انڈونیشیا کی لیزنگ کمپنی کو 13 ملین ڈالرزکردیے،(طیاروں کی مد میں 26ملین ڈالرزاداکرنے تھے)۔
پہلی قسط کی ادائیگی کے بعد پی آئی اے کے طیاروں کی پاکستان واپسی کی راہ ہموارہوگئی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلا طیارہ آئندہ 2 سے 3 روز میں پاکستان لینڈ کرجائےگا جبکہ چندروز میں دوسرا طیارہ بھی پہنچ کر فلائٹ آپریشن میں میں شامل ہوجائےگا۔
مذکورہ دونوں طیاروں کی واپسی اور شمولیت کے بعد قومی ایئرلائن کے پاس ائیربس ساختہ طیاروں کی کل تعداد 16 ہوجائے گی۔
جکارتہ میں پھنسے دونوں طیاروں کے پیچیدہ اورتیکنیکی نوعیت کے معاملے پر مسلسل التوا کے بعد رواں سال سیکریٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں پی آئی اے کا اعلیٰ سطحی وفد ملائشیا گیا تھا جہاں مذکورہ لیزنگ کمپنی ائیرایشیا سے وفد کے مذاکرات ہوئے تھے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق دو ائیربس 320 طیارے لیزنگ کمپنی سے تنازعے کے سبب ستمبر 2021 سے جکارتہ میں کھڑے تھے، پی آئی اے ری ڈلیوری چارجز بچا کران طیاروں کو 26 ملین ڈالرز کے عوض خریدا ہے۔