اسٹاک ایکسچینج بلندیوں پر انڈیکس 63 ہزار کی سطح بھی عبور کرگیا
اختتامی لمحات میں 100 انڈیکس 62956.03 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، 49.08 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ
مثبت معاشی اشاریوں، ڈالر کی بہ نسبت روپیہ تگڑا ہونے کے باعث منگل کو بھی پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے باوجود تیزی برقرار رہی جس سے سابقہ تمام ریکارڈز ٹوٹ گئے اور انڈیکس 63 ہزار پوائنٹس کی نئی بلند ترین نفسیاتی سطح بھی عبور کرگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تیزی کے سبب 49.08 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 87 ارب 30 کروڑ 5 ہزار روپے سے زائد اضافہ ہوا۔
کاروباری دورانیے کے دوران غیرملکیوں کے ساتھ میوچل فنڈ اور انفرادی نوعیت کی سرمایہ کاری بڑھنے سے ایک موقع پر 544 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 63000 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح بھی عبور ہوگئی تھی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے فوری منافع کے حصول پر رجحان غالب ہونے سے ایک موقع پر 278پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی۔
اختتامی لمحات میں دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 462.97 پوائنٹس کے اضافے سے 62956.03 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس 174.80پوائنٹس کے اضافے سے 21003.67 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کے ایم آئی 30 انڈیکس 982.55 پوائنٹس کے اضافے سے 107076.67 پوائنٹس اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 596.85 پوائنٹس کے اضافے سے 30857.94 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی بہ نسبت 4.23فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 76کروڑ 54لاکھ 18ہزار 288 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 383 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 188 کے بھآ میں اضافہ 177 کے داموں میں کمی اور 18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہوئسٹ پاکستان کا بھاو 76 روپے بڑھ کر 1277روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاو 52.70روپے بڑھ کر 1146.70روپے ہوگئے جبکہ پریمیر شوگر بھاو 31.25روپے گھٹ کر 450روپے اور ملت ٹریکٹر کے بھاو 24.93روپے گھٹ کر 630.91 روپے ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تیزی کے سبب 49.08 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 87 ارب 30 کروڑ 5 ہزار روپے سے زائد اضافہ ہوا۔
کاروباری دورانیے کے دوران غیرملکیوں کے ساتھ میوچل فنڈ اور انفرادی نوعیت کی سرمایہ کاری بڑھنے سے ایک موقع پر 544 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 63000 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح بھی عبور ہوگئی تھی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے فوری منافع کے حصول پر رجحان غالب ہونے سے ایک موقع پر 278پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی۔
اختتامی لمحات میں دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 462.97 پوائنٹس کے اضافے سے 62956.03 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس 174.80پوائنٹس کے اضافے سے 21003.67 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کے ایم آئی 30 انڈیکس 982.55 پوائنٹس کے اضافے سے 107076.67 پوائنٹس اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 596.85 پوائنٹس کے اضافے سے 30857.94 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی بہ نسبت 4.23فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 76کروڑ 54لاکھ 18ہزار 288 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 383 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 188 کے بھآ میں اضافہ 177 کے داموں میں کمی اور 18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہوئسٹ پاکستان کا بھاو 76 روپے بڑھ کر 1277روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاو 52.70روپے بڑھ کر 1146.70روپے ہوگئے جبکہ پریمیر شوگر بھاو 31.25روپے گھٹ کر 450روپے اور ملت ٹریکٹر کے بھاو 24.93روپے گھٹ کر 630.91 روپے ہوگئے۔