بھارت میں نریندر مودی کیخلاف پیغام بھیجنے والا مسلمان طالبعلم گرفتار
مسلمان طالبعلم کیخلاف معاشرے میں فساد پھیلانے اور خوف کی فضا پیدا کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
بھارت میں نریندر مودی کے خلاف واٹس ایپ پر پیغام بھیجنے والےمسلمان طالب علم کو گرفتار کر لیا گیا۔
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں اظہار رائے کی آزادی نہیں۔ بھارتی شہر بنگلور میں پولیس نے نریندر مودی کے خلاف موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ پر پیغام بھیجنے والے 24 سالہ مسلمان طالب علم سید وقار کو گرفتار کر لیا۔ طالب علم بنگلور یونیورسٹی میں انٹرن شپ کرنے آیا تھا جس پر الزام ہے کہ اس نے نریندر مودی کے خلاف واٹس ایپ پر مہم چلا رکھی ہے جس سے معاشرے میں فساد پھیل سکتا ہے۔
پولیس کے مطابق کہ سید وقار اپنے آپ کو عام آدمی پارٹی کا کارکن بتاتا ہے لیکن ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ اس کا تعلق عام آدمی پارٹی سے ہے یا نہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ طالب علم کے خلاف معاشرے میں خوف کی فضا پیدا کرنے اور فساد پھیلانے کے الزام میں بھارتی پینل کورٹ کی دفعہ 505 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اس سے قبل گوا کے ایک شخص کو نریندر مودی کے خلاف فیس بک پر پیغام لکھنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں اظہار رائے کی آزادی نہیں۔ بھارتی شہر بنگلور میں پولیس نے نریندر مودی کے خلاف موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ پر پیغام بھیجنے والے 24 سالہ مسلمان طالب علم سید وقار کو گرفتار کر لیا۔ طالب علم بنگلور یونیورسٹی میں انٹرن شپ کرنے آیا تھا جس پر الزام ہے کہ اس نے نریندر مودی کے خلاف واٹس ایپ پر مہم چلا رکھی ہے جس سے معاشرے میں فساد پھیل سکتا ہے۔
پولیس کے مطابق کہ سید وقار اپنے آپ کو عام آدمی پارٹی کا کارکن بتاتا ہے لیکن ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ اس کا تعلق عام آدمی پارٹی سے ہے یا نہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ طالب علم کے خلاف معاشرے میں خوف کی فضا پیدا کرنے اور فساد پھیلانے کے الزام میں بھارتی پینل کورٹ کی دفعہ 505 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اس سے قبل گوا کے ایک شخص کو نریندر مودی کے خلاف فیس بک پر پیغام لکھنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔