190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی پر گرفتاری کا منڈلاتا خطرہ ٹل گیا
سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی کی ضمانتوں میں 13 دسمبر تک توسیع
احتساب عدالت نے 190 ملین پاوٴنڈ القادر یونیورسٹی اور توشہ خانہ ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی کی ضمانتوں میں 13 دسمبر تک توسیع کر دی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ان دونوں ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں کی، سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی بھی کمرہ عدالت موجود تھیں۔
سماعت شروع ہوئی تو عدالت کو نیب ٹیم نے بتایا کہ ملزمہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے لیے چیئرمین نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے، فوری گرفتاری کا امکان نہیں تاہم وکیل صفائی نے عبوری ضمانت کی درخواست واپس نا لینے کا بیان دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نیب عدم گرفتاری کا بیان دے یا عدالت ضمانت اور ہر تاریخ پر پیشی کے لیے ضمانتی مچلکہ چاہیے تو ہم جمع کرانے کو تیار ہیں۔
عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ تاریخ پر دلائل کی تیاری کے ساتھ آئیں اور توشہ خانہ ریفرنس میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی گئی۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ہفتے میں ایک بار دونوں بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو اور ورزش کے لیے میٹ فراہمی کی درخواست بھی دائر کی ہے۔
سماعت کے بعد بشریٰ بی بی،علیمہ خان،عظمیٰ خانم،مورین خانم،وکلاء حامد خان،بابر اعوان،عمیر نیازی،سردار لطیف خان کھوسہ نے سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ان دونوں ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں کی، سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی بھی کمرہ عدالت موجود تھیں۔
سماعت شروع ہوئی تو عدالت کو نیب ٹیم نے بتایا کہ ملزمہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے لیے چیئرمین نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے، فوری گرفتاری کا امکان نہیں تاہم وکیل صفائی نے عبوری ضمانت کی درخواست واپس نا لینے کا بیان دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نیب عدم گرفتاری کا بیان دے یا عدالت ضمانت اور ہر تاریخ پر پیشی کے لیے ضمانتی مچلکہ چاہیے تو ہم جمع کرانے کو تیار ہیں۔
عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ تاریخ پر دلائل کی تیاری کے ساتھ آئیں اور توشہ خانہ ریفرنس میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی گئی۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ہفتے میں ایک بار دونوں بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو اور ورزش کے لیے میٹ فراہمی کی درخواست بھی دائر کی ہے۔
سماعت کے بعد بشریٰ بی بی،علیمہ خان،عظمیٰ خانم،مورین خانم،وکلاء حامد خان،بابر اعوان،عمیر نیازی،سردار لطیف خان کھوسہ نے سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی۔