ایران کا بائیو کیپسول کو خلا میں بھیجنے کا تجربہ کامیاب
کیپسول کو ایرانی ساختہ ’سلمان‘ راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے 80 میل خلا میں بھیجا گیا ہے
ایران نے انسانوں کو خلا میں بھیجنے کے قریب ایک قدم بڑھاتے ہوئے جانوروں پر مبنی ایک حیاتیاتی کیپسول کو کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ کیا ہے۔
امریکی میڈیا نے ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی پریس ٹی وی کے حوالے سے بتایا کہ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ کیپسول کو ایرانی ساختہ 'سلمان' راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے 80 میل خلا میں بھیجا گیا ہے جس کا مقصد اس کی لانچنگ، ریکوری اور اسپیڈ کنٹرول سسٹم ٹیکنالوجیز کے ساتھ ساتھ کیپسول کی ڈھال، ایروڈئینامک ڈیزائن، کنٹرول سسٹم اور بائیولوجیکل مانیٹرنگ ٹیسٹ کرنا ہے۔
ایرانی خلائی ایجنسی کے ترجمان حسین دلیرین نے کہا کہ یہ کیپسول ملکی طاقت پر انحصار اور وزارت دفاع میں خلائی صنعت کے ماہرین کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
حسین نے مزید کہا کہ لانچ نے کئی بائیو کیپسول سسٹمز کے لیے اس پہلے ٹیسٹ کو مارک کردیا ہے اور لانچر کے پہلے ورژن نے بھی بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
یہ راکٹ ایران کی وزارت دفاع اور مسلح افواج کے لاجسٹکس کے ایرو اسپیس ونگ نے بنایا ہے۔ایرانی خلائی ایجنسی کے مطابق، 1,100 پاؤنڈ وزنی کیپسول اب تک کا سب سے بھاری حیاتیاتی کیپسول تھا جسے ایران نے کامیابی کے ساتھ مدار میں بھیجا ہے۔
امریکی میڈیا نے ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی پریس ٹی وی کے حوالے سے بتایا کہ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ کیپسول کو ایرانی ساختہ 'سلمان' راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے 80 میل خلا میں بھیجا گیا ہے جس کا مقصد اس کی لانچنگ، ریکوری اور اسپیڈ کنٹرول سسٹم ٹیکنالوجیز کے ساتھ ساتھ کیپسول کی ڈھال، ایروڈئینامک ڈیزائن، کنٹرول سسٹم اور بائیولوجیکل مانیٹرنگ ٹیسٹ کرنا ہے۔
ایرانی خلائی ایجنسی کے ترجمان حسین دلیرین نے کہا کہ یہ کیپسول ملکی طاقت پر انحصار اور وزارت دفاع میں خلائی صنعت کے ماہرین کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
حسین نے مزید کہا کہ لانچ نے کئی بائیو کیپسول سسٹمز کے لیے اس پہلے ٹیسٹ کو مارک کردیا ہے اور لانچر کے پہلے ورژن نے بھی بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
یہ راکٹ ایران کی وزارت دفاع اور مسلح افواج کے لاجسٹکس کے ایرو اسپیس ونگ نے بنایا ہے۔ایرانی خلائی ایجنسی کے مطابق، 1,100 پاؤنڈ وزنی کیپسول اب تک کا سب سے بھاری حیاتیاتی کیپسول تھا جسے ایران نے کامیابی کے ساتھ مدار میں بھیجا ہے۔