پی ٹی آئی کو کنونشن کی اجازت نہ دینے پر ڈپٹی کمشنر کو نوٹس جواب طلب
ایسا نہیں ہوگا کہ ایک کو اجازت اور دوسرے کی درخواست مسترد کردیں،عدالت کا پولیس کو درخواستگزار کو ہراساں نہ کرنے کا حکم
ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو کنونشن کی اجازت نہ دینے پر ڈپٹی کمشنر کو نوٹس کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
تحریک انصاف ہنگو کے صدر یوسف خان کی جانب سے کنونشن کی اجازت نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے ڈپٹی کمشنر ہنگو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
وکیل درخواست گزار سید سکندرحیات شاہ نے عدالت کو بتایا کہ ہنگو میں پی ٹی آئی کو ورکرز کنونشن کی اجازت نہیں دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر کو این او سی کے لیے درخواست دی لیکن اس کو مسترد کردیا گیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے جواب جمع کیا ہے کہ وہاں پر امن و امان کاایشو ہے کسی پارٹی کو کنونشن، جلسے کی اجازت نہیں ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ہنگو میں کسی پارٹی نے جلسہ کیا ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ 26 نومبر کو جمعیت علمائے اسلام نے ہنگو میں جلسہ کیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ ایسا نہیں ہوگا کہ ایک کو اجازت دیں اور دوسرے کی درخواست مسترد کریں۔ ڈپٹی کمشنر آئندہ سماعت پر جواب جمع کرائیں۔
وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار نے جب سے درخواست دی ہے، تب سے انہیں ہراساں کیا جارہاہے۔ کل بھی ان کے گھر پر چھاپا مارا گیا، جس پر عدالت نے پولیس اور انتظامیہ کو درخواست گزار کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔
بعد ازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر ہنگو سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی۔
تحریک انصاف ہنگو کے صدر یوسف خان کی جانب سے کنونشن کی اجازت نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے ڈپٹی کمشنر ہنگو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
وکیل درخواست گزار سید سکندرحیات شاہ نے عدالت کو بتایا کہ ہنگو میں پی ٹی آئی کو ورکرز کنونشن کی اجازت نہیں دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر کو این او سی کے لیے درخواست دی لیکن اس کو مسترد کردیا گیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے جواب جمع کیا ہے کہ وہاں پر امن و امان کاایشو ہے کسی پارٹی کو کنونشن، جلسے کی اجازت نہیں ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ہنگو میں کسی پارٹی نے جلسہ کیا ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ 26 نومبر کو جمعیت علمائے اسلام نے ہنگو میں جلسہ کیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ ایسا نہیں ہوگا کہ ایک کو اجازت دیں اور دوسرے کی درخواست مسترد کریں۔ ڈپٹی کمشنر آئندہ سماعت پر جواب جمع کرائیں۔
وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار نے جب سے درخواست دی ہے، تب سے انہیں ہراساں کیا جارہاہے۔ کل بھی ان کے گھر پر چھاپا مارا گیا، جس پر عدالت نے پولیس اور انتظامیہ کو درخواست گزار کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔
بعد ازاں عدالت نے ڈپٹی کمشنر ہنگو سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی۔