ڈولفن پولیس اہلکاروں کو دوران ڈیوٹی ٹک ٹاک بنانا مہنگا پڑگیا
چاروں اہلکار قبضہ گروپ کے سرغنہ خبیب خان کے ڈیرے پر جاتے اور دعوت اڑاتے نظر آئے
ڈولفن پولیس کے اہلکاروں کو دوران ڈیوٹی قبضہ گروپ کے سرغنہ کے ڈیرے پر دعوت اڑانا ویڈیو بناکر ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کرنا مہنگا پڑگیا، ویڈیو بنانے والے چار اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈولفن فورس کے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ پولیس آرڈر کی دفعات کے تحت انچارج ڈولفن فورس اعزاز عظیم کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں بتایا گیا ہے کہ محرر نے ویڈیو دکھائی۔
مذکورہ ویڈیو میں ڈولفن فورس ٹیم کے چار اہلکار نظر آئے جن میں ہیڈ کانسٹبل توصیف، کانسٹیبلز عمران، محمد علی اور ثاقب (جو نیوٹاون ایریا میں گشت پر مامور تھے) شامل تھے، ڈولفن فورس کے چاروں اہلکار قبضہ گروپ کے سرغنہ خبیب خان کے ڈیرے پر جاتے اور دعوت اڑاتے نظر آئے، چاروں اہلکار دعوت اڑانے کے دوران ٹک ٹاک ویڈیو بھی بناتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
مقدمہ کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ڈولفن فورس کے چاروں اہلکاروں کی ڈیوٹی علاقے میں گشت اور سیکیورٹی پرمامور تھی، اہلکار اپنی ڈیوٹی و حدود چھوڑ کر تھانہ صادق آباد کی حدود میں دعوت اڑاتے پائے گئے، اہلکاروں نے سنگین نوعیت کی غفلت و لاپرواہی برتی اور ہیڈکوارٹر کو اپنی پوزیشن گشت کی بتاتے رہے۔
متن میں لکھا گیا کہ محکمہ پولیس ڈسپلن ادارہ ہے لیکن اہلکاروں نے محکمے کے وقار کو داوْ پر لگایا، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ چاروں اہلکاروں کو معطل کرکے تھانہ مورگاہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔