اسد شفیق نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی
اپنی کپتانی میں کراچی وائٹس کو قومی ٹی 20 کپ کا فائنل جتواکر آخری میچ یادگار بنادیا
قومی ٹیسٹ کرکٹر اسد شفیق نے انٹرنیشنل اور پروفیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
اتوار کو نیشنل اسٹیڈیم میں اسد شفیق نے اپنے کیریئر کا آخری میچ کھیلا۔ انکی کپتانی میں کراچی وائٹس نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کا فائنل جیت کر آخری میچ ان کیلئے یادگار بنادیا۔
میچ کے بعد ساتھی کرکٹرز نے انہیں شاندار انداز میں گراؤنڈ سے رخصت کیا۔ 37 سالہ اسد شفیق پی سی بی کے لیے سلیکشن کنسلٹنٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے۔
مزید پڑھیں: کراچی وائٹس نے ایبٹ آباد کو شکست دے کر نیشنل ٹی20 کپ جیت لیا
اسد شفیق نے 77 ٹیسٹ، 60 ون ڈے اور 10 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی۔ انہوں نے اپنا انٹرنیشنل ڈیبیو جون 2010 میں بنگلادیش کیخلاف ون ڈے میچ سے کیا تھا۔
مزید پڑھیں: عماد وسیم نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیوں کیا! کرکٹر نے انکشاف کردیا
اسد شفیق کے ٹیسٹ کیریئر میں 12 سنچریاں اور 27 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹ کیریئر میں 4 ہزار 660 رنز، ایک روزہ میچز میں ایک ہزار 336 رنز اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں 192 رنز بنائے۔
اسد شفیق چھٹی پوزیشن پر کھیلتے ہوئے سب سے زیادہ سینچریز بنانے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔ 2020 کے بعد سے وہ کسی بھی میچ میں قومی ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے تھے۔
اتوار کو نیشنل اسٹیڈیم میں اسد شفیق نے اپنے کیریئر کا آخری میچ کھیلا۔ انکی کپتانی میں کراچی وائٹس نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کا فائنل جیت کر آخری میچ ان کیلئے یادگار بنادیا۔
میچ کے بعد ساتھی کرکٹرز نے انہیں شاندار انداز میں گراؤنڈ سے رخصت کیا۔ 37 سالہ اسد شفیق پی سی بی کے لیے سلیکشن کنسلٹنٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے۔
مزید پڑھیں: کراچی وائٹس نے ایبٹ آباد کو شکست دے کر نیشنل ٹی20 کپ جیت لیا
اسد شفیق نے 77 ٹیسٹ، 60 ون ڈے اور 10 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی۔ انہوں نے اپنا انٹرنیشنل ڈیبیو جون 2010 میں بنگلادیش کیخلاف ون ڈے میچ سے کیا تھا۔
مزید پڑھیں: عماد وسیم نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیوں کیا! کرکٹر نے انکشاف کردیا
اسد شفیق کے ٹیسٹ کیریئر میں 12 سنچریاں اور 27 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹ کیریئر میں 4 ہزار 660 رنز، ایک روزہ میچز میں ایک ہزار 336 رنز اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں 192 رنز بنائے۔
اسد شفیق چھٹی پوزیشن پر کھیلتے ہوئے سب سے زیادہ سینچریز بنانے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔ 2020 کے بعد سے وہ کسی بھی میچ میں قومی ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے تھے۔