پاکستان سے سیریز کینگروز نے اہم ’ہدف‘ کا تعین کرلیا
بابراعظم کو بڑی اننگز کھیلنے سے روکنے کی منصوبہ بندی، جلد قابو کرنا سب سے زیادہ اطمینان بخش ہوگا، پیٹ کمنز
پاکستان سے ٹیسٹ سیریز میں کینگروز نے اہم 'ہدف' کا تعین کرلیا جب کہ بابراعظم کو بڑی اننگز کھیلنے سے روکنے کی منصوبہ بندی شروع کردی۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا جمعرات سے پرتھ میں آغاز ہورہا ہے، جس کیلیے کینگروز نے ایک اہم ہدف کی نشاندہی بھی کرلی ہے، سابق کپتان بابراعظم میزبان سائیڈ کے اعصاب پر سوار ہوچکے اور ان کو ہی جلد قابو کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے۔
آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے بابر کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی بیٹر میں بہت زیادہ کمزوریاں نہیں ہیں، ان کی تکنیک انتہائی مضبوط اور گرائونڈ میں چاروں طرف رنز اسکور کرسکتے ہیں، وہ بڑی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھیت ہیں، وہ اس وقت دنیا کے بہترین بیٹرز میں سے ایک ہے، اس لیے ان کو جلد آئوٹ کرنا کافی اطمینان بخش ہوگا۔
فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ کا کہنا تھا کہ بابر ایک سپر کلاس پلیئر اور کافی عرصے سے عمدہ پرفارم کررہے ہیں، شروع میں وہ ایک ون ڈے بیٹر کے طور پر سامنے آئے مگر بعد میں انھوں نے ٹیسٹ کرکٹ کیلیے بھی اپنے گیم کو کافی مضبوط کیا، اگر آپ نے ان کو کوئی موقع دیا تو وہ بولرز کو دبائو میں لاسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیسٹ سیریز کے آغاز سے قبل آسٹریلوی بالرز نے ''بابراعظم'' کا خوف پال لیا
ایک اور فاسٹ بولر مچل اسٹارک کا کہنا تھا کہ بابراعظم بہترین بیٹنگ ٹیمپرامنٹ کے حامل ہیں، ان کے پاس تمام شاٹس موجود ہیں، وہ بڑی اننگز کھیل سکتے اور بہت زیادہ جارحانہ انداز بھی اختیار کرسکتے ہیں، بابر کے پاس آپ سے میچ کو دور لے جانے کی صلاحیت موجود ہے، وہ انتہائی بہترین بیٹر اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس ٹور کے دوران ہم انھیں خاموش رکھ پائیں گے۔
اسٹار اسپنر ناتھن لائن کہتے ہیں کہ بابراعظم انتہائی باصلاحیت ہیں، آپ ہمیشہ ہی دنیا کے بہترین ٹیلنٹ کا مقابلہ کرنا چاہتے اور بابران میں سے ایک ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلوی پرائم منسٹر الیون کے خلاف وارم اپ میچ کے ڈرا پر اختتام کے بعد کینبرا سے پرتھ پہنچ گئی ہے، جہاں پر پیر کے روز واکا گرائونڈ پر کھلاڑی بھرپور پریکٹس کریں گے۔
ٹور میچ میں نئے ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے ڈبل سنچری اسکور کرکے اپنی فارم کا ثبوت دیا تھا جبکہ بابراعظم اور سرفراز احمد نے بھی وکٹ پر کچھ وقت گزارا مگر دونوں ہی اچھے آغاز کو بڑے اسکور میں تبدیل نہیں کرسکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ''ابرار احمد آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر نہیں ہوئے''
اسی ٹور میچ کے دوران لیگ اسپنر ابرار احمد دائیں گھٹنے کی تکلیف کا شکار ہوگئے تھے، جس کی وجہ سے ان کے پہلے ٹیسٹ میچ سے باہر ہونے کی تصدیق ببھی کرلی گئی ہے، میڈیکل ٹیم نے فوری طور پر ان کی انجری کا معائنہ کرنے کے بعد ان کا ایم آر آئی اسکین بھی کرایا تھا، پرتھ میں ابرار کا دوبارہ معائنہ ہوگا اور میڈیکل ٹیم کی نگرانی میں ری ہیبلی ٹیشن جاری رہے گا تاکہ وہ جلد ٹھیک ہوسکیں، ابرار ابھی تک مکمل سیریز سے باہر نہیں ہوئے ہیں تاہم دوسرے ٹیسٹ سے قبل ان کی باقی ٹور کیلیے دستیابی کے حوالے سے تعین کیا جائے گا۔
متبادل کے طور پر آف اسپنر ساجد خان کا انتخاب بھی کرلیا گیا ہے، چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے ٹیم مینجمنٹ کی درخواست پر ساجد کے نام کی منظوری دی ہے، وہ سفری دستاویزات مکمل ہونے کے بعد پرتھ روانہ ہوجائیں گے۔
پاکستان سے سیریز، آسٹریلوی ٹیم میں نئے پلیئرز کی شمولیت کا مطالبہ
سابق آسٹریلوی پیسر مچل جونسن نے کہا ہے کہ پاکستان سے ہوم ٹیسٹ سیریز میں نئے پلیئرز کو آزمانا چاہیے، یہ ان کے لیے بہترین موقع ہوگا، انھوں نے واضح کیا کہ موجودہ اسکواڈ میں 8 پلیئرز 32 برس سے زائد عمر کے ہیں، مچل جونس کو یقین ہے کہ ملکی سلیکٹرز پاکستان سے سیریز میں ملکی اسکواڈ میں ' ڈرامائی تبدیلی' کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ''آسٹریلوی کنڈیشنز میں شاہین خطرناک بالر قرار''
اس سے قبل جونسن نے ڈیوڈ وارنر کی بطور ہیرو کھیل سے رخصت کا موقع دیے جانے کی بھی مخالفت کی تھی، موجودہ اسکواڈ میں وانر کے ساتھی اوپنر عثمان خواجہ 36 برس، اسٹیون اسمتھ 34، ناتھن لائن 35 اور مچل اسٹارک 33 برس کے ہیں، 29 سالہ مارنس لبوشین ٹیم کے نوعمر ترین پلیئر بنے ہوئے ہیں۔
اس سلسلے میں اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب میں 30 برس کی عمر میں انجرڈ ہوکر ٹیم میں واپسی کے لیے کوشاں تھا تو میں نے کئی جانب سے یہ آوازیں سنی تھیں کہ فاسٹ بولر کے لیے 30 برس کی عمر بہت زیادہ ہوتی ہے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا جمعرات سے پرتھ میں آغاز ہورہا ہے، جس کیلیے کینگروز نے ایک اہم ہدف کی نشاندہی بھی کرلی ہے، سابق کپتان بابراعظم میزبان سائیڈ کے اعصاب پر سوار ہوچکے اور ان کو ہی جلد قابو کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے۔
آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے بابر کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی بیٹر میں بہت زیادہ کمزوریاں نہیں ہیں، ان کی تکنیک انتہائی مضبوط اور گرائونڈ میں چاروں طرف رنز اسکور کرسکتے ہیں، وہ بڑی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھیت ہیں، وہ اس وقت دنیا کے بہترین بیٹرز میں سے ایک ہے، اس لیے ان کو جلد آئوٹ کرنا کافی اطمینان بخش ہوگا۔
فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ کا کہنا تھا کہ بابر ایک سپر کلاس پلیئر اور کافی عرصے سے عمدہ پرفارم کررہے ہیں، شروع میں وہ ایک ون ڈے بیٹر کے طور پر سامنے آئے مگر بعد میں انھوں نے ٹیسٹ کرکٹ کیلیے بھی اپنے گیم کو کافی مضبوط کیا، اگر آپ نے ان کو کوئی موقع دیا تو وہ بولرز کو دبائو میں لاسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیسٹ سیریز کے آغاز سے قبل آسٹریلوی بالرز نے ''بابراعظم'' کا خوف پال لیا
ایک اور فاسٹ بولر مچل اسٹارک کا کہنا تھا کہ بابراعظم بہترین بیٹنگ ٹیمپرامنٹ کے حامل ہیں، ان کے پاس تمام شاٹس موجود ہیں، وہ بڑی اننگز کھیل سکتے اور بہت زیادہ جارحانہ انداز بھی اختیار کرسکتے ہیں، بابر کے پاس آپ سے میچ کو دور لے جانے کی صلاحیت موجود ہے، وہ انتہائی بہترین بیٹر اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس ٹور کے دوران ہم انھیں خاموش رکھ پائیں گے۔
اسٹار اسپنر ناتھن لائن کہتے ہیں کہ بابراعظم انتہائی باصلاحیت ہیں، آپ ہمیشہ ہی دنیا کے بہترین ٹیلنٹ کا مقابلہ کرنا چاہتے اور بابران میں سے ایک ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلوی پرائم منسٹر الیون کے خلاف وارم اپ میچ کے ڈرا پر اختتام کے بعد کینبرا سے پرتھ پہنچ گئی ہے، جہاں پر پیر کے روز واکا گرائونڈ پر کھلاڑی بھرپور پریکٹس کریں گے۔
ٹور میچ میں نئے ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے ڈبل سنچری اسکور کرکے اپنی فارم کا ثبوت دیا تھا جبکہ بابراعظم اور سرفراز احمد نے بھی وکٹ پر کچھ وقت گزارا مگر دونوں ہی اچھے آغاز کو بڑے اسکور میں تبدیل نہیں کرسکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ''ابرار احمد آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر نہیں ہوئے''
اسی ٹور میچ کے دوران لیگ اسپنر ابرار احمد دائیں گھٹنے کی تکلیف کا شکار ہوگئے تھے، جس کی وجہ سے ان کے پہلے ٹیسٹ میچ سے باہر ہونے کی تصدیق ببھی کرلی گئی ہے، میڈیکل ٹیم نے فوری طور پر ان کی انجری کا معائنہ کرنے کے بعد ان کا ایم آر آئی اسکین بھی کرایا تھا، پرتھ میں ابرار کا دوبارہ معائنہ ہوگا اور میڈیکل ٹیم کی نگرانی میں ری ہیبلی ٹیشن جاری رہے گا تاکہ وہ جلد ٹھیک ہوسکیں، ابرار ابھی تک مکمل سیریز سے باہر نہیں ہوئے ہیں تاہم دوسرے ٹیسٹ سے قبل ان کی باقی ٹور کیلیے دستیابی کے حوالے سے تعین کیا جائے گا۔
متبادل کے طور پر آف اسپنر ساجد خان کا انتخاب بھی کرلیا گیا ہے، چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے ٹیم مینجمنٹ کی درخواست پر ساجد کے نام کی منظوری دی ہے، وہ سفری دستاویزات مکمل ہونے کے بعد پرتھ روانہ ہوجائیں گے۔
پاکستان سے سیریز، آسٹریلوی ٹیم میں نئے پلیئرز کی شمولیت کا مطالبہ
سابق آسٹریلوی پیسر مچل جونسن نے کہا ہے کہ پاکستان سے ہوم ٹیسٹ سیریز میں نئے پلیئرز کو آزمانا چاہیے، یہ ان کے لیے بہترین موقع ہوگا، انھوں نے واضح کیا کہ موجودہ اسکواڈ میں 8 پلیئرز 32 برس سے زائد عمر کے ہیں، مچل جونس کو یقین ہے کہ ملکی سلیکٹرز پاکستان سے سیریز میں ملکی اسکواڈ میں ' ڈرامائی تبدیلی' کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ''آسٹریلوی کنڈیشنز میں شاہین خطرناک بالر قرار''
اس سے قبل جونسن نے ڈیوڈ وارنر کی بطور ہیرو کھیل سے رخصت کا موقع دیے جانے کی بھی مخالفت کی تھی، موجودہ اسکواڈ میں وانر کے ساتھی اوپنر عثمان خواجہ 36 برس، اسٹیون اسمتھ 34، ناتھن لائن 35 اور مچل اسٹارک 33 برس کے ہیں، 29 سالہ مارنس لبوشین ٹیم کے نوعمر ترین پلیئر بنے ہوئے ہیں۔
اس سلسلے میں اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب میں 30 برس کی عمر میں انجرڈ ہوکر ٹیم میں واپسی کے لیے کوشاں تھا تو میں نے کئی جانب سے یہ آوازیں سنی تھیں کہ فاسٹ بولر کے لیے 30 برس کی عمر بہت زیادہ ہوتی ہے۔