بلوچستان پولیس خدیجہ شاہ کو لاہور سے گرفتار کرکے کوئٹہ روانہ

قبل ازیں، پنجاب حکومت نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی کا حکم واپس لیا تھا

(فوٹو : فائل)

پنجاب حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کی کارکن خدیجہ شاہ کی نظر بندی کا حکم واپس لینے کے بعد کوئٹہ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

کوئٹہ پولیس نے خدیجہ شاہ کو گرفتار کرکے راہداری ریمانڈ لینے کے لیے درخواست دائر کی۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کا دو روز کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔

عدالت نے خدیجہ شاہ کو دو روز میں متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

کوئٹہ پولیس نے درخواست دی کہ ملزمہ کا کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت سے وارنٹ لیا ہے، ملزمہ سے تفتیش کرنی ہے عدالت تین روز کا راہداری ریمانڈ منظور کرے۔

مزید پڑھیں: خدیجہ شاہ نظربند کیوں ہے؟ لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت سے وجوہات طلب کرلیں

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے خدیجہ شاہ کو ڈھائی بجے پیش کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔


جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ اگر خدیجہ شاہ کو پیش نہ کیا گیا تو آئی جی پنجاب پیش ہوکر وضاحت دیں، لاء افسران فوری عدالتی احکامات سے متعلق متعلقہ اتھارٹیز کو آگاہ کریں۔

وقفے کے بعد سماعت ہوئی تو آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ خدیجہ شاہ کو پولیس صبح ساڑھے دس بجے لیکر بلوچستان روانہ ہوگئی۔

خدیجہ کے وکیل نے کہا کہ ہم نے خدیجہ شاہ کے راہداری ریمانڈ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے، ہماری درخواست ہے کہ خدیجہ شاہ کو فوری واپس بلایا جائے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ خدیجہ شاہ کو واپس بلانے کےلیے راہداری ریمانڈ کو کینسل کرنا ہوگا، جب تک ریمانڈ موجود ہے عدالت کیسے بلا سکتی ہے، ہمارے پاس درخواست صرف خدیجہ شاہ کی نظر بندی کی حد تک تھی، نظر بندی کا معاملہ ختم ہوگیا ہے، اگر خدیجہ شاہ پنجاب کی حدود میں نہیں ہے کیسے بلا سکتے ہیں، ہم نے قانون کے مطابق چلنا ہے۔

قبل ازیں، پنجاب حکومت نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی کا حکم واپس لیا تھا جس کا حکومتی تحریری آرڈر سرکاری وکیل نے عدالت میں پیش کرنای تھا۔

واضح رہے کہ خدیجہ شاہ کے شوہر جہانزیب امین نے نظر بندی کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
Load Next Story