کراچی میں 18واں سالانہ بین الاقوامی کتب میلہ 14 دسمبر سے شروع ہوگا
18دسمبر تک جاری رہنےو الے کتب میلے میں 4 لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے، منتظمین
پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہر سال کی طرح اس سال بھی کتابوں اور ادب سے شغف رکھنے والوں کے لیے شہرقائد میں منفرد بین الاقوامی میلہ ' کراچی انٹرنیشنل بک فیئر2023 ' 14 تا 18 دسمبر سجایا جارہا ہے۔
بین الاقوامی کتب میلے کا انعقاد شہر قائد کے وسط میں واقع کراچی ایکسپو سینٹر میں کیاجا رہا ہے جس میں اس سال 330 سے زائد اسٹال لگائے جائیں گے۔ اس عالمی کتب میلے میں 17 ممالک کے تقریباً 40 ادارے حصہ لے رہے ہیں جبکہ پاکستان بھر سے نامور پبلشرز بھی اپنے اسٹال لگائیں گے۔
میلے کے منتظمین کے مطابق اس سال چار لاکھ سے زائد افراد کی آمد متوقع ہے۔ منتظمین کے مطابق متوقع طور پر نگراں وزیرِ اعلٰی سندھ جسٹس(ر) مقبول باقر کتب میلے کا افتتاح کریں گے جبکہ نگراں صوبائی وزیربرائے ِ اطلاعات، سماجی امور تحفظ اور صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ اعزازی مہمان ہوں گے۔
2005 سے لگاتار منعقد ہونے والے کراچی بین الاقوامی کتب میلے کو پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی میلہ ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے جس میں نہ صرف پاکستان بھر سے بلکہ ہندوستان، ترکی، سنگاپور، چین، ملائیشیا، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کے اشاعتی ادارے بھی حصہ لیتے ہیں۔
یہ میلہ پبلشرز، ڈسٹربیوٹرز، ملکی و غیرملکی پبلشرز، لائبریرینز اور صارفین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کردیتا ہے۔ کراچی انٹرنیشنل بک فیئر کے کنوینروقار متین نے پیر کے روز مقامی ہوٹل میں ہونے والی پریس کانفرنس میں صحافیوں کو اس عالمی میلے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد، کنوینر وقار متین خان،ڈپٹی کنوینر نا صر حسین، ندیم مظہر، ایم۔ اقبال غازیانی، اقبال صالح محمد، ندیم اختر، کامران نورانی، اور سلیم عبدالحسین،سعد بن عزیز، اصغر زیدی اور اویس مرزا جمیل بھی موجود تھے۔
وقار متین کا کہنا تھا کہ ہر سال ہونے والا یہ عالمی میلہ پاکستان بھر کے لاکھوں طلبا، والدین، ادبی و تدریسی شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی خاص توجہ کا مرکز رہا ہے۔
وقار متین نے اس عالمی میلے میں حصہ لینے والے پبلشرز کا خصوصی شکریہ ادا کیا جن کی وجہ سے یہ کتب میلہ اپنی کامیابیوں کا تسلسل برقرار رکھ سکا ہے اور ہر سال ریکارڈتوڑ تعداد میں لوگ اس میں شرکت کرتے ہیں۔
پریس کانفریس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد صاحب نے کہا کہ اس طرح کے کتب میلے اب صرف عام میلوں کی حیثیت نہیں رکھتے نہ ہی یہ صرف اور صرف پبلشرز کو ایک سادہ سا پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں بلکہ موجودہ دور میں کراچی انٹرنیشنل بک فیئر جیسے کتب میلے پاکستان کے مثبت پہلوؤں کو اُجاگر کرتے ہیں۔
عزیز خالد کا کہنا تھا کہ کراچی انٹرنیشنل بک فیئر کا حالیہ ایڈیشن پچھلے تمام ایونٹس کے مقابلے میں منفرد ہو گا جس میں اس عالمی کتب میلے کے ذریعے پیشہ ورانہ مہارت اور دیگر امور کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔
چیئرمین پاکستان پبلشرز اینڈ بُک سیلرز ایسو سی ایشن نے اس بات پر زور دیا کہ کرا چی کتب میلے کے انعقاد سے ہم اپنے معاشرے کو اقدار، انسانیت، برادشت اور تہذیب کا درس دیتے ہیں۔ کراچی انٹرنیشنل بک فیئر کا مقصد پاکستانی نوجوان اور طلبا کو یہ باور کرانا ہے کہ وہ اس آنے والے وقت میں مختلف فنون اور شعبوں میں علم وہنر حاصل کر کے اپنے ملک و قوم کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کریں گے۔
اس عالمی کتب میلے میں ایک محتاط اندازے کے مطابق چار لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے جس میں مختلف کتابوں کی رونمائی کی تقریبات بھی منعقد کی جائیں گی۔
عالمی کتب میلے کی افتتاحی تقریب جمعرات 14دسمبر کو ہوگی جبکہ پہلے دن سے عوامی داخلے کے اوقات صبح 10 بجے سے لے کر رات 9بجے تک ہوں گے جو پیر 18 دسمبر تک جاری رہے گا۔